بیان ملک کے لوگوں اور امبیڈکر کی براہ راست توہین ، معافی مانگنی ہوگی :طارق قرہ
جموں// بی جے پی کے خلاف اپنی احتجاج کو کو تیز کرتے ہوئے جموں و کشمیر پردیش کانگریس نے دوسرے روز بھی جموں میں احتجاجی ریلی کا اہتمام کرتے ہوئے راجیہ سبھا میں بی آر امبیڈکر پر اپنے ریمارکس پر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔جموں کشمیر پردیش کانگریس نے جمعہ میں مسلسل دوسرے روز بھی جموں میں اپنا احتجاج جاری رکھتے ہوئے امیت شاہ سے ان کے بیان پر عوامی معافی مانگنے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا، جس کا دعویٰ تھا کہ یہ امبیڈکر کی توہین تھی، اور ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔جموں و کشمیر کانگریس کے صدر طارق حمید قرہ کی قیادت میں، پارٹی کارکنوں، رہنماؤں، سابق وزراء اور سابق اراکین اسمبلی نے شاہ کے ریمارکس کے خلاف احتجاج کیلئے ستواری چوک پر مارچ کیا۔کانگریس کے جھنڈے اور پلے کارڈ اٹھائے ہوئے مظاہرین نے شاہ اور بی جے پی کے خلاف نعرے لگائے اور ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔پولیس کی بھاری نفری نے مظاہرین کو روکا جس کے بعد تھوڑی دیر تک ہاتھا پائی ہوئی۔اس موقعہ پر طاروق قرہ نے کہاکہ ایک طرف، پارلیمنٹ میں آئین پر بحث ہوئی اور دوسری طرف، مرکزی وزیر داخلہ نے امبیڈکر کے خلاف تضحیک آمیز تبصرے کیے، یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے۔ عظیم لیڈر کی توہین برداشت نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے شاہ پر الزام لگایا کہ وہ پارلیمنٹ میں ون نیشن ون الیکشن پر بحث کے دوران مختلف حربے استعمال کر رہے ہیں۔انہوں نے اتحاد کی مخالفت کی وجہ سے ون نیشن ون الیکشن پر اتفاق رائے حاصل کرنے میں ناکامی سے توجہ ہٹانے کیلئے صورتحال کا ڈرامہ رچایا۔ انہوں نے راہول گاندھی پر بھی الزام لگایا اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی۔ انہوں نے مزید کہا کہ شاہ کا تبصرہ ملک کے لوگوں اور بابا صاحب امبیڈکر کی براہ راست توہین ہے۔انہوں نے شاہ کے استعفیٰ اور باضابطہ معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس طرح کے بیانات کو برداشت نہیں کر سکتے۔ ہم انہیں مستقبل میں ایسے ریمارکس کرنے سے خبردار کرتے ہیں۔