سرینگر//مزاحمتی جماعتوں نے لبریشن فرنٹ کے بانی اور سرکردہ رہنما مرحوم امان اللہ خان کی پہلی برسی پر انہیں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم تحریک آزادی کے بے بدل وعظیم قائد ،جہد مسلسل کے داعی اور سپاہی تھے ۔لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے مرحوم امان اللہ خان کوجموں کشمیر کی تحریک آزادی کا ایک عظیم قائد و رہبر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اُن کی جدوجہد و قربانیوں سے کوئی بھی متنفس صرف نظر نہیں کرسکتا۔یاسین ملک پارٹی کی طرف سے مرحوم کی یاد میں آبی گزر سرینگر میںایک تقریب سے خطاب کررہے تھے۔تقریب میں مزاحمتی جماعتوں سے وابستہ قائدین اور اراکین کے ساتھ ساتھ دانشور،قلم کاروں ،تاجر برادری کی قیادت ،سول سوسائٹی ممبران نیز زندگی کے دوسرے شعبوںسے وابستہ لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔اس موقع پر مرحوم امان اللہ خان کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ مرحوم ایک عظیم قائد تھے جنہوں نے اپنی جوانی سے لیکر انتقال تک جموں کشمیر کی آزادی کیلئے تگ و دو کی اور کبھی بھی اس راہ میں کوئی تساہل،تغافل یا لغزش نہیں دکھائی۔ مقررین نے کہا کہ امان اللہ خان ایک سیاسی مفکر کے ساتھ ساتھ سفارتی سطح پر بھی متحرک تھے۔مقررین کے مطابق وہ پہلے اور واحد کشمیری ہیں جنہوں نے اقوام متحدہ کے اندر پریس کانفرنس کی اور کشمیر کاز کو آگے بڑھایا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے ہا ل میں بھارتی مندوب کی تقریر کے دوران کشمیری کی آزادی کے تعلق سے پمفلٹ تقسیم کئے اور ایک تہلکہ مچادیا۔ مقررین نے کہا کہ مرحوم قائد اپنی گوناگوں صلاحیتوں ، جدوجہد کی ایک لمبی تاریخ اور قربانیوں کے باوصف اپنے چھوٹوں کے ساتھ انتہائی شفیقانہ برتائو رکھتے تھے اور یہی شفیق و رفیق برتائو اور تحریک کو نئی نسل کے اندر منتقل کردینے اور اسے حصول منزل تک جاری رکھنے کا جذبہ تھا کہ انہوں نے خود کاوشیں کرکے لبریشن فرنٹ کے کارواں کو دنیا بھر میں ایک کردیا اور اسے متحد کرکے اپنے خالق حقیقی سے جاملے ۔تقریب میںعبد المجید زرگر، زیڈ جی محمد، مولانا خورشید قانون گو، مولانا شوکت حسین کینگ، ڈاکٹر ظفر مہدی، عبدالکبیر شیخ ، الیاس وانی ، محمد یاسین خان، شکیل احمد قلندر، جان محمد متو، فاروق احمد نواز وغیرہ شامل تھے۔ مزاحمتی قائدین غلام نبی ذکی، مسرور عباس انصاری، عبدالرشید اونتو، مشتاق احمد صوفی، شبیر احمد ڈار، حکیم عبدالرشید، شیخ مصعب احمد، بلال صدیقی ، فردوس احمد شاہ ، محمد یوسف نقاش، میر غلام حسن، محمد رمضان خان، معراج ربانی، رمیز راجہ اور دیگر لوگ بھی مجلس کا حصہ بنے جبکہ اجلاس میںلبریشن فرنٹ کے رہنماؤں بشیر احمد بٹ ایڈوکیٹ، نور محمد کلوال، ماسٹر محمد افضل، شوکت احمد بخشی، جاوید احمد زرگر، محمد یاسین بٹ، سراج الدین میر ،ظہور احمد بٹ، شیخ عبدالرشید اور محمد صدیق شاہ وغیرہ بھی موجود تھے۔ فریڈم پارٹی سربراہ شبیر احمد شاہ نے ایک بیان میںمرحوم کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم تحریک آزادی کے بے بدل وعظیم قائد ،جہد مسلسل کے داعی اور سپاہی تھے ۔ شبیر احمد شاہ نے کہا کہ انہوں نے جموں کشمیر کی آزادی اور محکوم عوام کی عزت و آبرو کے حصول کے لئے ساری عمر لڑائی لڑی اور اس پر آخر دم تک ثابت قدم رہے ۔ شبیر شاہ نے کہا تحریک آزادی کشمیر کے تئیں ان کی خدمات کو سنہری حروف میںلکھا جائے گا اور انکی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی ۔ تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال صدیقی نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ رواں جدوجہد آزادی کے لئے ان کی گران قدر خدمات کے لئے انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔ انہوں نے اپنے بیان میں مرحوم کی قائدانہ صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مسلح جدوجہد کا تصور پیش کیا اور پھر اس خاکے میں رنگ بھرنے کے لئے خود بھی پہ پہل کی ۔بلال صدیقی نے مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے دعا کرتے ہوئے کہا کہ وہ جدوجہد کشمیرکے حوالے سے انتہائی مخلص تھے اور اپنی جدوجہد میں دیگر لوگوں اور قائدین کے ساتھ اپنا تعاون اور اشتراک جاری رکھنے میں کسی پس و پیش کا اظہار نہ کیا ۔ سالویشن مومنٹ کے چیرمین ظفر اکبر بٹ اور لبریشن فرنٹ(ح) چیئرمین جاوید احمد میر نے اپنے مشترکہ بیان میں مرحوم کی پہلی برسی پر انہیں شاندار خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ تحریک آزادی کے تئیں ان کی خدمات کے لئے انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔اس موقع پر قائدین نے تحریک آزادی کے لئے ان کے قائم کردہ نقوش کو آگے بڑھانے کا عہد دہراتے ہوئے کہا کہ رواں جدوجہد ان کی قربانیوںکے طفیل اپنی منزل ضرور حاصل کرے گی ۔ محاذِ آزادی کے ایک دھڑے کے صدر محمد اقبال میراور اسلامک پولٹیکل پارٹی کے سربراہ محمد یوسف نقاش نے خراج عقیدت اداکرتے ہوئے کہا مرحوم نے جس محنت اور لگن کے سا تھ سفارتی اور سیاسی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اُجاگرکیا وہ ناقابل فراموش ہے۔