یو این آئی
نئی دہلی//مرکزی سڑک ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نتن گڈکری نے کہا ہے کہ ہندوستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت کی شرح نمو 15 فیصد سے زیادہ ہے اور اس کی مارکیٹ پٹرول اور ڈیزل گاڑیوں کے مقابلے تیز رفتاری سے بڑھ رہی ہے ۔ قومی دارالحکومت میں ایچ پی سی ایل ٹائمز ڈرائیو آٹو انڈسٹری کانفرنس اور ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گڈکری نے کہا ہے کہ ملک میں لیتھیم معدنی وسائل کی بھاری مقدار کی دستیابی کی وجہ سے ہندوستان الیکٹرک گاڑیوں کے لیے بیٹریوں کے میدان میں بھی خود کفیل ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے جموں و کشمیر میں 60 لاکھ ٹن لیتھیم کا معدنی ذریعہ دریافت کیا ہے ۔ اس سے ای وی بیٹریوں کے لیے اس خام مال کی درآمد پر انحصار کم ہوگا اور گھریلو ای وی بیٹری کی تیاری کو فروغ ملے گا۔گڈکری نے کہاکہ “ہندوستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں زبردست اضافہ ہوا ہے ، جس میں 15.4 فیصد سالانہ شرح نمو پیٹرول اور ڈیزل کے ماڈلز سے کہیں زیادہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقامی خام مال کی دستیابی کے ساتھ ہندوستان ای وی بیٹری کی پیداوار کا عالمی مرکز بننے کے لیے تیار ہے ۔اس موقع پر انہوں نے سڑک حادثات کو کم کرنے کے لیے مضبوط قوانین پر زور دیا۔ گڈکری نے کہا کہ ایسے قوانین بنائے جا رہے ہیں جس میں دو ہیلمٹ کے ساتھ دو پہیہ گاڑیوں کو فروخت کرنا لازمی ہو گا۔مسٹر گڈکری نے مانسروور کی زیارت کے خواہشمندوں کے لیے سہولت بڑھانے کے لیے حکومت کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ “ہندوستان کا سڑک کا بنیادی ڈھانچہ جلد ہی مانسروور تک براہ راست رسائی پتھورا گڑھ کے راستے فراہم کرے گا، جس سے یاتریوں کو سکم کے راستے طویل راستہ اختیار کرنے کی ضرورت ختم ہو جائے گی۔” چین کی وزارت خارجہ اس سڑک کے معاملے کو ایک بار تیار کرے گی۔آٹوموبائل انڈسٹری کی ترقی کے بارے میں بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہاکہ “پانی پت میں انڈین آئل نے میرے خوابوں میں سے ایک پروجیکٹ شروع کیا ہے – پرالی سے ایتھنول کی پیداوار۔ اس پروجیکٹ کا مقصد روزانہ ایک لاکھ لیٹر اور ہر سال 88,000 ٹن ایتھنول پیدا کرنا ہے ۔”انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں آنے والے الیکٹرک فور وہیلر کی رینج 400 کلومیٹر تک ہوگی، جبکہ الیکٹرک اسکوٹر کی رینج 120 کلو میٹر ہونے کی امید ہے ۔