نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے سڑک، ریل اور ہوائی نقل و حمل کے شعبے اور دیہی اور شہری علاقوں میں رہائشی تعمیرات سے متعلق منصوبوں کا جائزہ لیا ہے اور ٹول پلازہ پر الیکٹرانک نظام سے ٹیکس جمع کرنے میں رفتار لانے کی ہدایت دی ہے ۔روڈ ٹرانسپورٹ ،پردھان منتری گرامین سڑک یوجنا، دیہی اور شہری ہاؤسنگ ترقی، ریلوے ، ہوائی اور شیپنگ کے میدان میں بنیادی ڈھانچہ کی ترقیاتی کاموں کی جمعرات کوہوئی جائزہ میٹنگ میں وزیر اعظم کو ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ڈیجیٹل کی معلومات دی گئی۔انہوں نے بتایا کہ اب تک 24 لاکھ سے زیادہ گاڑیوں پر فاسٹیگ لگائے گئے ہیں اور 22 فیصد سے زائد ٹول آمدنی الیکٹرانک ٹول نظام سے کی ہورہی ہیں۔میٹنگ میں نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر امیتابھ کانت نے بتایا کہ سڑکوں کی تعمیر کا کام تیزی سے چل رہا ہے اور سال18 -2017 میں روزانہ 26.93 کلومیٹر لمبی سڑک کی تعمیر کی جا رہی ہے جبکہ سال14- 2013میں یہ رفتار 11.67 کلومیٹر روزانہ تھی۔ انہوں نے بتایا کہ سڑکوں کے بارے میں معلومات دینے سے متعلق 'سکھد ٹیگ' کو اب تک ایک لاکھ سے زیادہ لوگ ڈاؤن لوڈ کر چکے ہیں۔میٹنگ میں مسٹر مودی کو بتایا گیا کہ پردھان منتری گرامین سڑک یوجنا کے تحت اب تک 88 فیصد بستیوں کو جوڑا جا چکا ہے ۔ سال 2014 سے 2018 کے درمیان 44 ہزارگاؤوں کو اس اسکیم میں شامل کیا گیا ہے جبکہ اس سے پہلے کے چار سال میں 35 ہزارگاؤوں کو اس اسکیم کے تحت سڑکوں سے جوڑا گیا تھا۔لوگوں کو اپنے گاؤں کی سڑکوں کے ترقیاتی کام کی درست معلومات ملے اس کے لئے 'میری سڑک' ایپ کو دس علاقائی زبانوں میں فراہم گیا ہے اور اب تک اسے 9.26 لاکھ لوگ ڈاؤن لوڈ کر چکے ہیں۔ریلوے میں بھی اہم کام کیاگیا ہے ۔ سال 2014 سے 2018 کے درمیان نئی 9528 کلومیٹر لمبی لائنیں بچھانے اور لائنوں کوڈبل کیا گیا جو اس سے پہلے کے چار سال کے مقابلے میں 56 فیصد زیادہ ہے ۔ہوائی سروس میں 2014 سے 2018 کے درمیان مسافروں کی تعداد میں 62 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جو اس سے پہلے کے چار سال میں 18 فیصد تھا۔ پرواز کی اسکیم کے تحت دوسری اور تیسری قسم کے شہروں میں 28 ہوائی اڈے سے تیار کئے جا رہے ہیں۔ شیپنگ میں بھی 17 فیصد کااضافہ ہواہے ۔میٹنگ میں مسٹر مودی کوبتایاگیاکہ 2014 سے 2018 کے درمیان رہائشی تعمیرات کی اسکیموں کے تحت اس سے پہلے کے چار سال کے دوران 25 لاکھ عمارتوں کے مقابلے میں ایک کروڑ سے زیادہ رہائش گاہوں کی تعمیر کی گئیں۔اس سے ہاؤسنگ سیکٹر میں وسیع پیمانے پرروزگارپیداہواہے ۔یواین آئی