یواین آئی
نئی دہلی// الیکشن کمیشن کی طرف سے انتخابی عمل کو شفاف بنانے کے واسطے کیے جانے والے اقدامات کے ضمن میں، دوسرے مرحلے میں، قواعد پر عمل نہیں کرنے والی مزید 476 رجسٹرڈ غیر تسلیم شدہ سیاسی پارٹیوں (آر یو پی پی) کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنیکی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔الیکشن کمیشن نے پہلے مرحلے میں ایسی 334 سیاسی پارٹیوں کا رجسٹریشن منسوخ کر دیا ہے۔ اس قدم کے بعد آر یو پی پی کی فہرست میں سیاسی پارٹیوں کی تعداد 2854 سے گھٹ کر 2520 رہ گئی تھی۔کمیشن نے پیر کے روز ایک ریلیز میں کہا، ’’دوسرے مرحلے میں، مختلف ریاستوں کے 476 آر یو پی پی کی شناخت کی گئی ہے۔‘‘ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ایسی کسی بھی پارٹی کے حوالے سے کوئی غیر منصفانہ فیصلہ نہ لیا جائے، کمیشن نے متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف الیکٹورل افسران (سی ای او) کو ان جماعتوں کے نام وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرنے کی ہدایت دی ہے۔ سی ای او کی سماعت میں ان پارٹیوں کو اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیا جائے گا۔کمیشن سی ای او کی سفارش پر پارٹیوں کا رجسٹریشن منسوخ کرنے کا فیصلہ کرے گا۔ملک میں، سیاسی جماعتیں عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کے سیکشن 29A کے تحت قومی، ریاستی اور رجسٹرڈ غیر تسلیم شدہ سیاسی پارٹی (آر یو پی پی) زمرے میں آتی ہیں۔ انہیں انتخابی نشان اور ٹیکس میں چھوٹ جیسے خصوصی مراعات حاصل ہوتی ہیں۔ قواعد کے مطابق اگر کوئی پارٹی چھ سال تک الیکشن نہیں لڑتی ہے تو اسے رجسٹرڈ جماعتوں کی فہرست سے نکالا جا سکتا ہے۔ پارٹیوں کو الیکشن کمیشن میں باقاعدہ گوشوارے بھی جمع کرانے ہوں گے۔کمیشن نے دوسرے مرحلے میں اسکریننگ کے لیے جن 476 پارٹیوں کی نشاندہی کی ہے، ان میں سب سے زیادہ 121 پارٹیاں اتر پردیش سے، 44 مہاراشٹر سے، 42 تمل ناڈو سے اور 41 دہلی سے ہیں۔