سرینگر// حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ لوگ ووٹنگ کے دن اُسی جذبے اور حوصلے کا مظاہرہ کریں، جیسا انہوں نے 2016کے انتفادہ کے وقت کیا تھا اور ان لوگوں کی قربانیوں کی لاج رکھیں، جنہوں نے سینوں پر گولیاں کھا کر اپنی زندگیاں نچھاور کیں یا اپنی آنکھوں کی بینائی تک تحریکِ آزادی کو نذر کیں۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ ڈالنا کٹی گردنوں، لٹی عصمتوں، اُجڑی بستیوں اور بصارت سے محروم آنکھوں کے ساتھ سودا بازی ہے اور اس سے آزادی کی منزل قریب آنے کے بجائے طویل سے طویل تر ہوتی جاتی ہے۔ گیلانی نے کہا کہ کشمیری قوم نے اپنی جدوجہدِ آزادی میں قربانیوں کی ایک ایسی عظیم تاریخ رقم کی ہے کہ دنیا میں اس کی مثال بہت کم ملتی ہے۔ گیلانی نے کہا کہ بھارت اگرچہ کشمیر میں اخلاقی طور پر شکست کھا چُکا ہے اور وہ یہاں ایک ہاری ہوئی جنگ لڑرہا ہے، البتہ جو چیز اس کو وقت وقت پر آکسیجن فراہم کرتی ہے۔ آزادی پسند رہنما نے کہا کہ ہمارے ہاں جو لوگ الیکشن میں حصہ دار بنتے ہیں، وہ خود بھی غبن، رشوت اور سیکس اسکینڈل جیسے جرائم میں ملوث ہیں اور پھر جب اقتدار میں آتے ہیں، تو شراب، منشیات اور بے حیائی کو فروغ دیتے ہیں۔حریت چیئرمین نے کہا کہ حق پرست علمائے کرام، ائمہ مساجد اور سماج کے ذہین وفطین طبقے کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ لوگوں کو ووٹ ڈالنے کے منفی نتائج سے واقف کرائیں اور انہیں سمجھائیں کہ ووٹ ڈالنا 2016 کے عوامی انتفادہ پر مٹی ڈالنے کے مترادف ہوگا اور یہ ان معصوم بچوں پر مزید ظلم ڈھانے کے برابر ہوگا، جو اپنی آنکھوں کی بینائی سے محروم کئے گئے ہیں۔ گیلانی نے 9؍اور12؍اپریل کو بالترتیب وسطی کشمیر اور جنوبی کشمیر میں سول کرفیو نافذ کرنے اور جگہ جگہ پر پُرامن مظاہرے منعقد کرنے کی اپیل دہرائی۔