الہ آباد //الہ آباد ہائی کورٹ میں واقع مسجد کے ایک حصہ کو منہدم کرنے کا حکم ہائی کورٹ نے دیا ہے، جبکہ اس میں نماز پڑھنے والے مسلم وکلا اور دیگر ملازمین کا کہنا ہے کہ گزشتہ 20 سالوں سے وہ یہاں نماز پڑھ رہے ہیں اور اس مسجد کا سنی سینٹرل وقف بورڈ میں بھی اندراج ہے۔خیال رہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ کی مسجد ایڈوکیٹ جنرل کی عمارت کے بغل میں واقع ہے۔ اس مسجد کا اندارج سنی سینٹرل وقف بورڈ میں موجود ہے۔ اس کے علاوہ اس مسجد میں گذشتہ 20 برسوں سے با قاعدہ نماز بھی ہو رہی ہے۔یاد رہے کہ ایڈوکیٹ ابھیشیک شکلا کی طرف سے داخل مفاد عاملہ کی ایک درخواست میں ہائی کورٹ کی مسجد کو غیر قانونی بتایا گیا تھا۔ درخواست میں دلیل دی گئی تھی کہ مسجد ہائی کورٹ کی اراضی پرغیر قانونی طور سےتعمیر کی گئی ہے۔ ہائی کورٹ نے سنی سینٹرل وقف بورڈ اورمقامی اتھارٹی کی دلیلیں سننے کے بعد یہ فیصلہ سنایا ہے۔ تاہم معاملہ کی حتمی سماعت 8 اگست کو ہوگی۔