حیدرآباد// القدس کے تحفظ کیلئے تلنگانہ اور اے پی کے مختلف مقامات پر احتجاج اور دعائیہ اجتماعات منعقد کئے گئے ۔جمعے ۃ علماء ہند کی اپیل پر تلنگانہ کے ضلع نلگنڈہ کی مساجد میں آج بیت المقدس کے تحفظ مسجد اقصیٰ کی بازیابی اور اسلام دشمنوں کی سازشوں کی ناکامی کیلئے دعاؤں کا اہتمام کیا گیا۔بعد نماز جمعہ جمعے ۃ علماء شاخ نلگنڈہ کی جانب سے کلاک ٹاور سنٹر پر احتجاجی پروگرام منعقد کیا گیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا سید شاہ احسان الدین قاسمی نے امریکہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے القدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دیتے ہوئے وہاں سفارت خانہ منتقل کرنے کے فیصلہ کو امت مسلمہ کیلئے انتہائی تکلیف دہ اور تشویشناک قرار دے ۔انھوں نے کہا کہ مسلمان اپنی ذات پر کی جانے والی صعوبتوں کو برداشت کرے گا لیکن مقدس مقامات سے دستبردار نہیں ہوگا۔ مولانا نے کہا کہ صیہونی طاقتیں ہمیشہ سے ہی مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد اقصیٰ کو مٹانے کی شازشیں کرتے آرہے ہیں' لیکن مسلمان انھیں ناپاک عزائم میں کامیاب ہونے نہیں دیں گے ۔مفتی سید صدیق احمد نے کہا کہ ٹرمپ کا فیصلہ نہ صرف شرانگیز ہے بلکہ عدل و انصاف کے منافی ہے اور القدس پر ظالم اسرائیل کے ناجائز تسلط کو جواز فراہم کرنا ہے ۔ اس فیصلہ سے عالم اسلام میں بے چینی کا ماحول پیدا ہوگیا ہے اور عالمی امن کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے ۔ ان حالات میں مسلمانوں کو متحد ہوکر انصاف پسند لوگوں کو ساتھ لینا ہوگا کیونکہ ظالم اسرائیل کے کئے پر سبق سکھانے کی ضرورت ہے ۔ایسے نامساعد حالات میں ہم اللہ سے رجوع ہوں اور قبلہ اول کے تحفظ و بازیابی کیلئے خصوصی دعائیں کریں۔ ڈاکٹر عبدالحفیظ خاں نے بھی مخاطب کیا ۔دوسری طرف تلنگانہ کے ضلع نظام آباد میں بھی دعائیہ اجتماع منعقد کیا گیا۔مولانا سید ولی اللہ قاسمی صدر ضلع جمعیۃ علماء نظام آباد نے کہا کہ القدس سے عالم اسلام کا روحانی اور ایمانی رشتہ ہے ۔ یہاں امام الانبیاء محسن انسانیت حضرت محمد مصطفیؐ نے معراج کے موقع پر انبیائؑ کی جماعت کی امامت کی تھی اور یہ خطہ انبیائؑ کا مسکن رہا ہے ۔ امریکی صدر ٹرمپ کا القدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے اور سفارت خانہ کو منتقل کرنے کا فیصلہ عدل و انصاف کے مغائر ہے ۔