سرینگر// تعلیم کے وزیر سید محمد الطاف بخاری نے گذشتہ شب شہر سرینگر کے مختلف علاقوں کا دورہ کر کے متعدد ترقیاتی کاموں کی پیش رفت کا جائیزہ لیا۔وزیر کے ہمراہ ای آر اے کے سی ای او، ڈپٹی کمشنر سرینگر اور دیگر سول و پولیس افسران بھی تھے۔ریڈیو کشمیر کراسنگ پر گریڈ سیپریٹر کے کام کی نگرانی نہ کئے جانے کے عمل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر موصوف نے متعلقہ ایجنسی کو مختلف شفٹوں میں کام میں تیزی لانے کی ہدایت دی۔انہیں بتایا گیا کہ پروجیکٹ کو سنگ بنیاد رکھنے کے بعد ایک سال کے اندر مکمل کیا جانا تھا البتہ چند مشکلات کی وجہ سے کام میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔ انہیں مزید بتایا گیا کہ مذکورہ پروجیکٹ پر45 سے50 فیصد پیش رفت درج کی گئی ہے اور پروجیکٹ کی تکمیل کو وقت پر یقینی بنایا جائے گا۔ وزیر نے سڑک پر ٹریفک کی معقولیت کو یقینی بنانے کے احکامات دیئے۔ بعد میں وزیر نے339 کروڑ روپے لاگت والے جہانگیر چوک۔ رام باغ ایکسپریس وے کاریڈور کے تعمیراتی کام کا جائیزہ لیا جہاں شام کے وقت کام شدو مد سے جاری تھا۔ انہیں بتایا گیا کہ پروجیکٹ کا62 سے67 فیصد کام مکمل کیا گیا ہے اور ابھی تک اس پروجیکٹ پر170.79 کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں۔ وزیر نے کام پر اطمینان ظاہر کرتے ہوئے متعلقین کو پروجیکٹ کو دسمبر2017 ء تک مکمل کرنے کی ہدایت دی۔وزیر موصوف نے سولنہ بازار میں10 اگست تک ٹریفک کی نقل و حمل کو یقینی بنانے کے احکامات دیئے۔وزیر نے لالچوک میں امرت سکیم کے تحت ڈرنیج پروجیکٹ پر جاری کام کا معائنہ کرتے ہوئے کام کی رفتار میں سست روی پر ناراضگی ظاہر کی۔ انہوں نے متعلقہ ایجنسی کو پروجیکٹ کی بروقت تکمیل اور اس کی نگرانی کو یقینی بنانے کے احکامات دیئے۔وزیر نے متعلقین کو ان علاقہ جات میں تعمیراتی کاموں میں سرعت لانے کے علاوہ ڈپٹی کمشنر سرینگر کو وقتاً فوقتاً ذاتی طور دورے کر کے کاموں کی نگرانی کرنے کی ہدایت دی۔الطاف بخاری نے راج باغ۔ آرم واری میں میکڈیمائزیشن کے کام کا بھی جائیزہ لیا۔ مقامی افراد کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر نے یقین دلایا کہ آرم واری کو کُرسو سے جوڑنے والی سڑک کی میکڈیمائزیشن ترجیحی بنیادوں پر کی جائے گی۔