سرینگر//پی ڈی پی نے سینئر ترین لیڈر سید محمد الطاف بخاری پر پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے انہیں پارٹی سے بے دخل کردیا۔الطاف بخاری پارٹی میں محبوبہ مفتی کے بعد سب سے بااثر لیڈر مانے جاتے تھے۔ وہ سری نگر کے حلقہ انتخاب امیرا کدل سے ممبر اسمبلی اور سابق پی ڈی پی بی جے پی مخلوط حکومت میں وزیر پبلک ورکس، تعلیم اور وزیرخزانہ رہے۔پی ڈی پی کے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں کہا گیا ’’الطاف بخاری کو ان کی پارٹی مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے پارٹی سے بے دخل کیا گیا، پارٹی ان کی سرگرمیاں دیکھ رہی تھی اور انہیں جماعت کی بنیادی ممبر شپ سے بے دخل کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے‘‘۔دریں اثناء پارٹی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے’’ پی ڈی پی کے بانی مفتی محمد سعید کے انتقال کے بعد وہ(الطاف بخاری) پارٹی اور ریاست کے مفادات کے عوض اپنی ذاتی مفاد کی تکمیل میں جٹ گئے تھے۔بیان کے مطابق’’ بخاری نے مخالف پارٹی کی اہم و حساس مواقع پر حوصلہ افزائی کی،جس کے نتیجے میں مخلوط سرکار میں ایجنڈا آف الائنس کو نافذ العمل بنانے کی کوشش کو کافی نقصان پہنچا‘‘۔بیان میں مزیدکہا گیا ہے’’ جب پارٹی(پی ڈی پی) حکومت ہند اور مخلوط سرکار میں شامل حلیف جماعت کے ساتھ نئی سرکار کی تشکیل سے قبل متفقہ نکات پر مذاکرات کر رہی تھی،تو انہوں نے اس کوشش کو کمزور کیا،کیونکہ مابعد واقعات انکی مرضی کے خلاف تھے‘‘۔بیان کے مطابق’’ لوگوں کے مفادات اور پیٹ پیچھے خنجر گھونپنے کے باوجود پارٹی لیڈرشپ نے انکی وضاحت اور یقین دہانی پر بھروسہ کیا،اور انہیں کابینہ میں جگہ دیکر ان پر مکمل بھروسہ کیا۔‘‘بیان میں کہا گیا ہے کہ مخلوط سرکار کے خاتمے کے بعد بخاری پارٹی مفادات کا تعاقب کرنے کے بجائے پارٹی کے دشمنوں کے ساتھ پارٹی توڑنے کی کوششوں میں مصروف رہے، روزانہ کی بنیادوں پر اخبارات میں یہ خبریں چھپ رہی تھیں کہ الطاف بخاری بغاوت میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے’’ لیڈرشپ نے انتظار کیا کہ بخاری ان رپورٹوں کو مسترد کرکے انکی کی وضاحت کریں گے،تاہم انہوں نے اس تاثر کو دور کرنے کیلئے کچھ نہیں کیا،اور اس تنا ظر میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ الطاف بخاری کو فوری طور پر پارٹی کی بنیادی رکنیت سے خارج کیا جائے۔‘‘
نیوز ڈیسک
سرینگر// سابق وزیر سید الطاف بخاری نے پی ڈی پی کی طرف سے انہیں پارٹی سے بے دخل کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے تاہم کہاکہ پارٹی سے نکالنے کیلئے جو وجوہات ظاہر کئے گئے ہیں وہ بحث طلب ہیں۔ بخاری نے کہا کہ پی ڈی پی بالخصوص سابق وزیر اعلیٰ مرحوم مفتی محمد سعید سے انکی طویل وابستگی رہی اور اس دوران پارٹی سے منسلک رہنے سے کئی طریقوں سے فائدہ مند رہا۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف مجھے اپنے حلقہ انتخاب میں کام کرنے کا موقعہ فراہم ہوا،بلکہ مجھے ریاست کے طول و ارض میں اپنی بساط کے مطابق ترقی کیلئے بھی کام کرنے کا موقعہ ملا۔ الطاف بخاری نے کہا’’ میں پارٹی کے فیصلے سے خوش ہوں،تاہم میری بے دخلی کے جو وجوہات بتائے گئے ہیں وہ قابل بحث ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ مجھے متحرک سیاسی سفر میں اتفاقات و اختلافات، اطمینان اوررکاوٹوں ،پنپتے ہوئے غصے اور گمراہ کن تاثر کا مشاہدہ بھی کرنا پڑا‘‘۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ اقتدار اور مرتبے سے انہیں کوئی رغبت نہیں رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ انہیں اپنے مختصر سیاسی سفر میں کئی نام نہاد مقبول لیڈروں کے زوال کا مشاہدہ بھی ہوا اور ان لیڈروں کا عروج بھی دیکھا جو سیاسی میدان میں غیر معروف تھے۔الطاف بخاری نے کہا کہ انکا ضمیر مطمئن ہے اور انہوں نے کھبی بھی اپنے ا صولوں سے سمجھوتہ نہیں کیا ہے، وہ پی ڈی پی کے لئے دعا گو ہے اور اس ضمن میں عنقریب بھی میڈیا کے سامنے آئوں گا۔