عظمیٰ نیوزسروس
جموں//پی ڈی پی لیڈر التجا مفتی نے اتوار کو ایک نوجوان کے خاندان سے ملاقات کی جس نے حال ہی میں جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں ملی ٹینٹوں کے ساتھ مشتبہ روابط پر پولیس کی طرف سے مبینہ تشدد کے بعد خودکشی کر لی تھی۔پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ایکس پر لکھا، “آخر میں التجا کٹھوعہ میں بلاور پہنچنے میں کامیاب ہوئی تاکہ مکھن دین کے سوگوار خاندان سے ملاقات کی جا سکے، جسے پولیس کے تشدد سے خودکشی پر مجبور کر دیا گیا تھا‘‘۔انکا مزید کہناتھا’’یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ اسے (التجا) کو بہت سی رکاوٹیں برداشت کرنی پڑیں اور صرف متاثرہ خاندان کو تسلی دینے کے لیے ایک مفرور کی طرح سفر کرنا پڑا۔ حکمراں جماعت نے تمام مسائل کو لیفٹیننٹ گورنر سے منسوب کرتے ہوئے ذمہ داری سے گریز کیا ہے‘‘۔ ہفتے کے روز التجا نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ وہ اور اس کی والدہ سری نگر میں نظر بند ہیں۔اس دوران التجا محبوبہ مفتی نے اپنے ایک فیس بک لائیو میں بتایا کہانہوں نے ایک پریس کانفرنس منعقد کرنے کا پلان بنایا تاہم انہیں اس کے لئے جازت نہیں ملی ہے اور انہیں سرکٹ ہائوس جموں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔