سرینگر//حریت (گ)چیئر مین سید علی گیلانی4اپریل کو پروگرام کے مطابق بارہ بجے شہداء شوپیان کو خراج عقیدت ادا کرنے اور لواحقین کے ساتھ تعزیت پرسی کے لیے شوپیان جانے کی کوشش کی، مگریہاں پر موجود پویس اور سی آر پی ایف کے اہلکاروں نے سڑک پر کاٹنے دار تار بچھا کر اور دروازہ بند کرکے گیلانی کو باہر آنے کی اجازت نہیں دی۔ گیلانی نے شوپیان پروگرام ناکام بنانے کے لیے انتظامیہ اور پولیس کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف معصوموں کو ایک منصوبہ بند طریقے پر قتل کیا جارہا ہے، ان کو بُلٹ اور پیلٹ کے ذریعے زخمی کردیا جاتا ہے اور دوسری طرف ہمیں اس قتلِ عام اور ظلم وجبر کے خلاف آواز اٹھانے اور لواحقین کے ساتھ تعزیت کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ حریت رہنما نے اقوامِ متحدہ جنرل سیکریٹری کے کشمیر سے متعلق دئے گئے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوامِ متحدہ بار بار جموں کشمیر کے حوالے سے بیان دیتا رہا ہے اور وہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بات چیت کی بھی حمایت کرتا آیا ہے، لیکن میں ان تک یہ پیغام پہنچانا ضروری سمجھتا ہوں کے بیان بازیوں سے آج تک کچھ حاصل نہیں ہوا ہے اور نا ہی آئندہ کچھ حاصل ہونے والا ہے، بلکہ اس ادارے کو جموں کشمیر کے مظلوم عوام کے حق خودارادیت گو واگزار کرانے میں اپنا عملی تعاون پیش کرنا چاہیے ، جن میں کہا گیا ہے جموں کشمیر کے مظلوم عوام کو اپنے مستقل کے تعین کا موقعہ فراہم کیا جائے گا۔گیلانی نے کہا کہ بھارت ایک طرف کہتا ہے کہ ہم مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بات چیت کریں گے اور دوسری طرف کہتا ہے ’’کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے‘‘ جو کہ حقیقت نہیں ہے،کیونکہ کشمیر کبھی بھی بھارت کا حصہ نہیں تھا اور نا ہی یہ آئندہ کبھی ہوگا۔