نیو یارک // کشمیر میں بڑے پیمانے پر ہوئی ہلاکتوں پر اقوام متحدہ نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔اقوام متحدہ نے کہاہے کہ شہری ہلاکتوں کی آزادانہ تحقیقات لازمی طورہونی چاہئے ۔سیکرٹری جنرل انتونیوگوترس کے ترجمان اسٹفین ڈجارک نے کہاکہ سویلین ہلاکتیں چاہئے جہاں کہیں بھی ہوں ،انکی تحقیقات کرائی جانی چاہئے۔انہوں نے کہاکہ سیکرٹری جنرل کوکشمیرکی موجودہ صورتحال پرتشویش ہے اوروہ حالات پرگہری نظررکھے ہوئے ہیں ۔سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے نیویارک میں ایک پریس بریفنگ کے دوران واضح کیاکہ سیکرٹری جنرل کوکشمیرکی صورتحال اوروہاں ہورہی خونریزی پرتشویش ہے ۔اسٹیفین ڈجارک کاکہناتھاکہ عام شہریوں کوہرصورت میں تحفظ دیاجاناچاہئے ،چاہئے وہ غزہ میں ہو یاکہ جموں وکشمیر۔انہوں نے کہاکہ عام شہریوں کی حفاظت کویقینی بنانابنیادی اصول ہے ،اوراس اصول پرسبھی ممالک کوکاربندرہناچاہئے ۔انہوں نے کہاکہ سویلین ہلاکتیں چاہئے جہاں کہیں بھی وقوع پذیرہوں ،انکی تحقیقات کرائی جانی چاہئے۔ اسٹفین ڈجارک نے کہاکہ عالمی ادارے کے سبھی ممبرممالک پریہ لازم ہے اوربین الاقوامی سطح کے انسانی قوانین کے تحت یہ سبھی ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ عام شہریوں کی حفاظت کاخاص خیال رکھیں ،اورشہریوں کومکمل تحفظ فراہم کریں ۔انہوں نے اسبات پرزوردیاکہ سبھی ممبرممالک کوتنازعات کاپُرامن ذرائع سے حل نکالنے کی کوشش کرنی چاہئے ۔ادھر سلامتی کونسل کے صدرگوستائومزی کادرانے کشمیرکوایک اہم ترین موضوع قراردیتے ہوئے واضح کیاکہ فی الوقت کشمیرکی صورتحال کوسلامتی کونسل میں زیرغورلانے کاکوئی منصوبہ نہیں ۔انہوں نے کہاکہ کشمیرکی صورتحال ایک اہم موضوع ہے لیکن ابھی تک سلامتی کونسل میں اسبات پراتفاق رائے نہیںہواہے کہ وہاں کی صورتحال کوکونسل میں زیرغورلایاجائے ۔گوستائومزی کادرانے تاہم اشارہ دیاکہ آگے چل کرکشمیرمسئلہ اوروہاں کی خونین صورتحال کوسلامتی کونسل میں زیربحث لایاجاسکتاہے۔