یو این آئی
پورٹ او پرنس// ہیتی میں بڑھتے ہوئے تشدد کے درمیان اقوام متحدہ کا پہلا امدادی کارگو طیارہ انسانی امداد لے کر دارالحکومت پورٹ او پرنس پہنچ گیا ہے۔اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) نے کہا کہ جمعرات کو پانامہ سے اقوام متحدہ کی انسانی بنیادوں پر فضائی سروس کا ایک طیارہ ہیتی کے دارالحکومت میں انسانی امداد لے کر اترا، جہاں حملہ آور گزشتہ چند ماہ سے بچوں کو اپنے گروہ میں بھرتی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مارپیٹ اور تشدد جیسے واقعات مسلسل ہو رہے ہیں۔او سی ایچ اے اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈلیو ایچ او) کی بھوک اور تشدد سے پیدا ہونے والی مختلف بیماریوں میں مبتلا لوگوں کی مدد کے لیے بڑھتی ہوئی کوششوں کی حمایت کرتی ہے۔ایجنسی کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلح گروہ کے ارکان میں ایک اندازے کے مطابق 30-50 فیصد بچے ہیں، جو جبر، زیادتی اور استحصال کا شکار ہیں۔یونیسیف اور ہیتی کے حکام نے حال ہی میں ایسے بچوں کو دوبارہ جوڑنے کے لیے مل کر کام کرنے کے طریقوں پر اتفاق کیا ہے جو پہلے مسلح گروپوں کے رکن تھے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے چیف ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ گوٹیریس صدارتی کونسل کی جانب سے گیری کونیل کی ہیٹی کے عبوری وزیر اعظم کے طور پر نامزدگی کا خیرمقدم کرتے ہیں اور گورننس کے قیام میں مزید پیش رفت کے منتظر ہیں۔