نئی دہلی/عظمیٰ نیوزسروس/ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے جمعہ کے روز لوک سبھا میں اقتصادی سروے 2024-25 پیش کیا۔اقتصادی سروے ایک سالانہ دستاویز ہے جو مرکزی بجٹ سے قبل حکومت کی جانب سے پیش کیا جاتا ہے تاکہ معیشت کی موجودہ حالت کا جائزہ لیا جا سکے۔ اس دستاویز میں معیشت کے مختصر اور درمیانی مدت کے امکانات کا بھی جائزہ لیا جاتا ہے۔یہ سروے وزارت خزانہ کے اقتصادی امور کے شعبے کے اقتصادی ڈویژن کے تحت تیار کیا جاتا ہے اور چیف اکنامک ایڈوائزر کی نگرانی میں مکمل ہوتا ہے۔مالی سال 2024-25 کے اقتصادی سروے میں کہا گیا ہے کہ اگلے مالی سال 2025-26 کے دوران ہندوستان کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) 6.3 فیصد سے 6.8 فیصد کے درمیان ہونے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔وزیر خزانہ نے اس موقعہ پرکہا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے اہم بنیادی ڈھانچے کے شعبوں پر سرمائے کے اخراجات میں مالی سال 2019-20 اور مالی سال 2023-24 کے درمیان 38.8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔سروے کے مطابق مالی سال 2020-21 کے وسط سے تعمیراتی شعبے میں تیزی آ رہی ہے اور اس وقت وبائی امراض سے پہلے کی سطح کے مقابلے میں تقریباً 15 فیصد اضافہ ہے۔سروے میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک متاثر کن کامیابی ہے جو مضبوط بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور مکانات کی طلب سے حاصل کی گئی ہے۔سروے کے مطابق ہندوستان کی خدمات کے تجارتی سرپلس نے مجموعی تجارتی توازن کو استحکام فراہم کیا ہے۔ملک کے مضبوط خدمات کے شعبے نے ہندوستان کو عالمی خدمات کی برآمدات میں ساتواں سب سے بڑا خدمات برآمد کنندہ بننے کے لئے راغب کیا ہے، جس نے اس اہم شعبے میں ہندوستان کی خدمات کی صنعت کی مسابقت کو اجاگر کیا ہے۔