نئی دہلی// کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ مودی حکومت کی اقتصادی بدانتظامی کی وجہ سے ملک کی معیشت کی رفتار کند پڑ گئی ہے ۔کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا کہ ایسے وقت میں جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی آج ملک کے اقتصادی منظر نامے پر اکنامک ایڈوائزری کونسل (جو مکمل طور پر غیر فعال ہے ) دوسرے حکام کے ساتھ بات چیت کرنے کے لئے جا رہے ہیں، ایک تلخ حقیقت یہ ہے کہ حکومت اپنی ان اقتصادی بد انتظامی کی جوابدہی سے بچ نہیں سکتی جس کی وجہ سے ملک کی مضبوط معیشت متاثر ہوئی ہے ۔ معیشت کے الگ الگ سیکٹرز اس اقتصادی بدانتظامی کو بیان کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جی ڈی پی کی رفتار گزشتہ چار سال میں سب سے کم سطح پر ہے ۔ سال 2014-15 میں جی ڈی پی کی ترقی کی شرح جہاں 7.5 فیصد تھی، وہ 2017-18 میں گھٹ کر 6.5 فیصد رہ گئی ہے ۔ مسٹر سرجے والا نے کہا کہ کسانوں کو ان کی پیداوار کی پیداوار لاگت سے 50 فیصد سے زائد امدادی قیمت دیئے جانے کا مودی حکومت کا دعوی کھوکھلا ثابت ہوا ہے ۔ زرعی ترقی کی شرح بھی کم ہوکر 1.9 فیصد رہ گئی ہے جس سے کسانوں کی تکلیف اور ان کا درد صاف نظر آ رہا ہے ۔مسٹر سرجے والا نے کہا کہ تعمیراتی کاموں میں گراوٹ کی وجہ سے 'میک ان انڈیا' 'فیک ان انڈیا' بن گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خوردہ مہنگائی گزشتہ 15 ماہ کی بلند ترین سطح پر اور سرمایہ کاری گزشتہ 13 سال میں سب سے کم رہی ہے ۔ مالیاتی خسارہ تشویش کی وجہ ہیں کیونکہ بینک کریڈٹ نمو گزشتہ 63 سال کے سب سے کم سطح پر آ گیا ہے ۔یواین آئی