بھدرواہ //نامور شاعر، تنقید نگار اور مذہبی سکالر محمد الیاس ملک جنھیں عام طور پر تنویر بھدرواہی کے نام سے جانا جاتا ہے ، کی یاد میں اقبال بزمء ادب نے انہیں خراج عقیدت ادا کرنے کے لئے سنیچر کے روز بھدرواہ میں ایک صوبائی سطح کا کشیر زبانی مشاعرہ منعقد کیا ، جو رواں سال کے ماہ جنوری میں اس دنیائے فانی سے رحلت کر گئے۔ بھدرواہ یونیورسٹی کیمپس کے لل دید آڈیٹوریم میں منعقدہ مشاعرے میں دو درجن سے زائد شعرا حضرات نے شرکت کرکے اپنی شاعری سے انہیں خراج عقیدت ادا کیا ۔بھدرواہ کیمپس کے ریکٹر پروفیسر جی ایم بھٹ اس موقہ پر مہمان خصوصی تھے جبکہ تحصیلدار بھدرواہ مسعود احمد مہمان ذی وقار تھے۔ عبدالجبار زائر نے مشاعرے کی کاروائی انجام دی ،جسے سجاد سرمدی اور ارشد راحت نے منعقد کیا تھا ۔صدر اقبال بزم ء ادب سہیل صدیقی نے اس موقعہ پر مرحوم کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ تنوویر بھدررواہی نہ صرف ایک عظیم استاد اور ایک گائیڈ تھے بلکہ وہ ایک شریف النفس شخض بھی تھے۔ہمیں شاعری سکھاتے ہوئے انہوںنے ہمیں مشکل ترین حالات میں خاموش اور مسکر تے رہنا سکھایا ۔انہوں نے کہا کہ انکے موت سے جو خلا پیدا ہوا اُسے ُپرکرنا مشکل ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ان کی ادبی خدمات کے مقروض ہیں۔ایک نامور اردو و کشمیر شاعر ڈاکٹر مطلوب احمد ٹاک نے اس موقعہ پر کہا کہ وادی چناب نے بہت سی ادبی شخصیات پیدا کی ہیں جن میں رسا جاودانی، ناشاد بھدرواہی، وفا بھدرواہی، جان محمد تشنہ و دیگران شمار کئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مُجھے امید ہے کہ ان شعرا کو بھی یاد کیا جائے گا کیونکہ ان کی شاعری موجودہ نوجوان نسل کے لئے ایک مشعل راہ ہو سکتی ہے۔اس موقعہ پر اردو، کشمیری اور بھدرواہی زبان میں شعر پڑھ کر سنائے گئے۔جن شعرا حضرات نے اس موقعہ پر اپنے شعر سنائے اُن میںدیپک آر سی، محمد امین بانہالی، شام ساجن، سورج رتن بخشی، امتیاز الرحمان تنہا، عبدل جبار زائر ،ارشد راحت ،ناز سنگلی،ساجد سرمدی،محمد یعقوب سعید، توصیف تابش، طالب حُسین رند اور عابد بشیر شامل ہیں۔شعرا کے علاوہ سول سوسائٹی کے جن ممبران نے بھی شامء تنویر میں شرکت کرکے انہیں زبر دست خراج عقیدت ادا کیا اُن میں پرویز احمد شیخ، تنویر احمد دیو، اشرف گونی و دیگران شامل تھے۔بعدازاں صدر اقبال بزمء ادب سہیل صدیقی نے شکریہ کا ووٹ پیش کیا۔