ہرات// افغانستان کے مغربی شہر ہیرات میں ایک مسجد میں ہوئے زبردست دھماکہ میں 29 سے زائد افراد ہلاک اور 64 دیگر زخمی ہوگئے ۔رپورٹ کے مطابق صوبائی گورنر کے ترجمان جیلانی کا کہنا تھا کہ ایک خود کش بمبار نے خود کو ایک مسجد کے اندر اڑا دیا اور اس سے قبل نمازیوں پر فائرنگ بھی کی۔ہرات کے گورنر محمد آصف رحیمی نے کہاکہ اس حملے میں کم از کم 29 لوگوں کی موت ہوگئی اور 64 دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔ دھماکہ شام کے وقت ہوا تاہم اب تک کسی گروپ کی جانب سے ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے ۔ہرات کے رکن اسمبلی مہدی حدید نے جائے وقوعہ کا دورہ کرنے کے بعد کہا کہ حالات سنگین ہیں اور ایک اندازے کے مطابق 100 کے قریب ہلاکتیں ہوئی ہیں اور مسجد میں زخمی بکھرے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مسجد میں دھماکا اس وقت ہوا جب 300 کے قریب نمازی مغرب کی نماز ادا کررہے تھے ۔ہرات کے مرکزی ہسپتال کے عہدیدارڈاکٹرمحمد رفیق شہزاد کا کہنا تھا کہ 20 لاشیں اسپتال لائی گئی ہیں۔یہ دھماکہ افغان نیشنل پولیس اسٹیشن سے 50 میٹر کے فاصلے پر لیکن پولیس حملے کے وقت مسجد میں داخل نہ ہوسکی جس کے بعد مقامی افراد نے پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا اور آگ لگادی۔خیال رہے کہ دوروز قبل کابل میں عراقی سفارت خانے کے باہر دھماکہ ہوا تھا اور مسلح دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا تاہم حکام کے مطابق چار حملہ آوروں کو ہلاک کیا گیا جبکہ ایک پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوا۔اس سے قبل رواں سال جون میں کابل کی ایک مسجد میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہوگئے تھے ۔ اسی طرح جون کے آغاز میں کابل میں ہونے والے ٹرک بم دھماکے میں 150 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔رائٹر