افغانستان : حملوں میں3جنگجو، 15 پولیس اہلکار ہلاک

Kashmir Uzma News Desk
3 Min Read
کابل//افغانستان میں نئے سال کے پہلے دن طالبان کے دو مختلف حملوں میں 15 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔حکام کے مطابق دونوں حملے شمالی صوبے سرِ پل میں پیر اور منگل کی درمیانی شب کیے گئے۔ اسی دوران افغانستان کے دو صوبوں میں طالبان جنگجو اور افغان فورسیزکے درمیان ہوئے جھڑپ میں تین جنگجو اورکم از کم آٹھ پولیس اہلکار ہلا ک ہو گئے ۔ حکام نے منگل کے روز یہ اطلاع دی۔ایک صوبائی حکومت کے ترجمان محمدجاوید ہیجری نے ژنہوا کو بتایا کہ افغان لوکل پولیس (اے ایل پی) کے دو افسران اور کم ازکم تین جنگجو اور دیگراس وقت ہلاک اور زخمی ہوئے جب طالبان لڑاکوں نے تخار خطے کے ضلع دشت قلا میں ایک افغان مقامی پولیس کے ایک افسر کے گھر پر حملہ کیا۔حکام کے مطابق دونوں حملے شمالی صوبے سرِ پل میں پیر اور منگل کی درمیانی شب کیے گئے۔سرِ پل کی صوبائی کونسل کے سربراہ محمد نور رحمانی نے   بتایا ہے کہ حملے صوبائی دارالحکومت سرِ پل کے نواحی علاقے اور ضلع سید میں کیے گئے جس کے دوران سکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان لڑائی کئی گھنٹے تک جاری رہی۔سرِ پل شہر کے نواح میں کیے جانے والے حملے کے بعد افغان سکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کو پسپا کرنے کے لیے بھارتی توپ خانہ استعمال کیا جس کی گھن گرج سے خوف زدہ ہو کر کئی مقامی رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔محمد نور رحمانی کے مطابق دونوں حملوں میں 15 پولیس اہلکار ہلاک اور 21 زخمی ہوئے ہیں۔افغان طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔افغانستان میں قیامِ امن کے لیے سفارتی کوششیں تیز ہونے اور طالبان اور امریکہ کے درمیان براہِ راست بات چیت کے باوجود افغانستان میں طالبان کے حملے بدستور جاری ہیں۔بعض سفارتی حلقے اس خدشے کا اظہار کرچکے ہیں کہ مسلسل حملوں اور لڑائی جاری رہنے کے باعث مذاکراتی عمل متاثر ہوسکتا ہے۔اطلاعات ہیں کہ امریکہ اور طالبان نمائندوں کے درمیان گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات میں ہونے والی بات چیت میں افغانستان میں عبوری جنگ بندی کا امکان بھی زیرِ غور آیا تھا لیکن تاحال اس معاملے پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *