سرینگر// مزاحمتی جماعتوں اور دینی تنظیموں نے تہاڑ جیل میں تختہ دار پر چڑھائے گئے محمد افضل گورو کو پانچویں برسی پر شاندار الفاظ میں خراج عقیدت اداکرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مرحوم کی باقیات کو کشمیریوں کو لوٹائی جائیں۔ اس دوران شنگلی پورہ پالہ پورہ سرینگرمیں احتجاج کیاگیا جبکہ سوپور میں افضل گورو کے گھرپر اظہار یکجہتی کیلئے تقریب منعقد ہوئی۔دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے کہا کہ کشمیریوں نے آج تک عظیم قربانیاں دی ہیں اور ہم نے عزم کر رکھا ہے کہ ان قربانیوں کو ضائع نہیں جانے دینگے اور نا ہی اس عظیم مقصد سے سرنڈر کیا جا سکتا ہے اور یہ سرنڈر منافقت کہلائے گی۔انہوںنے کہا کہ محمد افضل گورو قوم کے ہیرو ہیں اوران کے تئیں سب سے بہتر خراج عقیدت یہی ہوگا کہ ہم اسلام اور آزادی کے تئیں اپنے عزم کا اعادہ کریں۔ تحریک حریت نے کہا کہ ہم آزادی کشمیر کے اپنے سروں کی فصل کٹوانے والے محسنوں کو ہمیشہ یاد کرتے رہیں گے۔ بیان میں کہا گیا کہ جموں وکشمیر پر قبضہ اور فوجی تسلط سے نجات دلانے کی خاطر اپنی اٹھتی جوانیاں پیش کرنے والے ہمارے محسن ہیں اور جن لوگوں اور طاقتوں نے فوج اور پولیس کی لاٹھی، گولی اور جیل کے دروازے کھول کر کشمیر کو قتل گاہ بنایا ہے وہ کشمیریوں کے کبھی بھی خیرخواہ نہیں ہوسکتے ہیں اور جموں کشمیر کے عوام خیرخواہوں اور جابروں کے درمیان فرق کرنا جانتے ہیں۔ تحریک حریت کے ذمہ دار محمد رفیق اویسی نے جامع مسجد ذنوریں کاٹھی دروازہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ محمد افضل گورو کو بھارت کے فرقہ پرست اور طاقت کے نشے میں چور حکمرانوں نے انتقام گیرانہ کارروائی کے تحت پھانسی کے تختے پر چڑھایا ۔ ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی کے زیر اہتمام سوپور میں محمد افضل گورو کے گھر پربرسی پر یکجہتی کیلئے ایک تقریب کا اہتمام ہوا جس میں سرکاری قدغن اور سخت ناکہ بندی کے باوجود لوگوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہوئی۔ تقریب میں فریڈم پارٹی کی قیادت انجینئر فاروق نے کی جبکہ پیر عنایت اللہ، محمد امین، رمیز احمد، عاشق حسین اور غلام محمد مقدم بھی موجود تھے۔ اراکین وفد نے حاضرین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ افضل گورو اور جملہ شہدائے کشمیر نے مقدس مشن کیلئے اپنی زندگیاں نچھاور کیں، اصل میں کشمیریوں کے قومی و ملی ہیرو ہیں۔اراکین وفد نے محمد افضل گورو کی پانچویں برسی کے موقعہ پر یاد کرتے ہوئے کہا کہ تحریک آزادی کی راہ میں مشعل برداروں کا کام انجام دے رہے ہیں۔ وفد نے کہا کہ دنیا بھر کی انصاف پسند اقوام اور اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ محمد افضل گورو کے گھروالوں کو باقیات واپس دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔اسلامک پولٹیکل پارٹی چیئرمین محمد یوسف نقاش نے شنگلی پورہ پالہ پورہ سرینگر میں احتجاج کرتے ہوئے محمد افضل گوروکوکی باقیات کی واپسی کا مطالبہ کیا۔ انہوںنے کہا بھارت کشمیر میں طاقت و تشدداور فوسز کے بے پناہ جمائو کے ذریعے انسانی حقوق کی سخت پاپالیوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔ تحریک استقلال کے چیئرمین غلام نبی وسیم کی قیادت میں ایک جلاس نکالاگیا جس میں شامل لوگوں کے ہاتھوں میں پلے کارڑ تھے جن پر ’ افضل صاحب کے باقیات کو واپس کرو، واپس کرو، ’ ہم کیا چاہتے آزادی ‘ کے نعرے درج تھے۔ غلام نبی وسیم نے کہا کہ محمد افضل گورو کشمیر کے عظیم سپوت تھے جنہوں نے آزادی کارواں کو منزل تک پہنچانے کیلئے اندھیرے راستوں میں زندگی کا چراغ جلاکر ظلمتوں کو دور کرنے کی کوشش کی۔ ینگ مینز لیگ کے چیئرمین امتیاز احمد ریشی اور تحریک مزاحمت کے ضلع صدر ریاض احمد اور پارٹی لیڈر طہور صدیق نے محمد افضل گورو کے باقیات کی واپسی کیلئے صورہ سرینگر میں ایک پرامن احتجاج اور ایک بار پھر دستخطی مہم کا آغاز کیا ۔ اس موقعہ پر امتیاز ریشی نے حکومت ہند سے مخاطب ہوکر کہا کہ جس طرح پاکستان کی حکومت نے بھارتی قیدی سربجیت سنگھ کی میت کو بھارتی حکومت کے حوالے کی اسی طرح بھارت کو بھی چاہے وہ محمدافضل گوروکے باقیات کی واپسی کشمیری قوم کے حوالے کریں ۔پیپلز لیگ کے ایک دھڑے کے چیئرمین غلام محمد خان سوپوری نے محمد افضل گورو کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں تحریک آزادی کیلئے مشعل راہ قرار دیا ۔ خان سوپوری نے محمد افضل گورو کی باقیات مظلوم قوم کو واپس لوٹانے کا مطابہ کرتے ہوئے انصاف پسند ممالک اور اداروں پرزور دیا ہے کہ وہ بھارت کے غیر جمہوری اور غیر اخلاقی رویوں کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے ان شہیدوں کے باقیات حریت پسند کشمیری عوام کو لوٹانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں ۔ اس دوران لیگ کے قائمقام چیئرمین سید محمد شفیع کی ہدایت محمد رمضان شاہ کی قیادت میں وفدنے سوپور جانے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انہیں راستے میں ہی روک لیا جس کی مذمت کی گئی۔ پیپلز فریڈم لیگ کے چیف آرگنائزر امتیاز احمد شاہ نے محمد افضل گورو کو مظلوم قوم کے لئے رہنماء اور سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ حصول آزادی کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے ۔مسلم لیگ کے ایک دھڑے کے ترجمان سجاد ایوبی نے کہا کہ محمد افضل گورو نے اپنی عظیم جوانیاں قربان کر کے ایک ایسی تاریخ رقم کردی جس کا ہر باب اسقامت، وفا شعاری،بلندحوصلگی اور اپنے موقف پہ چٹان کی طرح ڈٹ جانے کی خو سے عبارت ہے۔ترجمان نے کہاکہ جس قوم کی خمیر میں قربانیوں کی لازوال مثالیں شامل ہوں انھیں تختہ دار پہ چڑھایا تو جاسکتا ہے مگر ان کے مشن اور موقف کو ختم نہیں کیاجاسکتا۔ پیپلز لیگ کے ایک دھڑے کے سینئر وائس چیئرمین محمد یاسین عطائی نے کہا کہ حق و انصاف کی جدوجہد میں محمد افضل گورو کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہدائے کشمیر کی قربانیوں کو صرف اُسی وقت ثمر آور بنایا جاسکتا ہے جب پوری قوم لگن اور یکسوئی کے ساتھ ان شہداء کے مشن کے تئیں وابستگی اور استقامت کا مظاہرے کرے۔ محاذآدی کے صدر سید الطاف اندرابی و عہدیداراں بشمول عبدلواحد کرمانی،محمد یوسف کلو،محمد شفیع میر،جہانگیر سلیم، شفیق سوپوری، محمد یوسف گلکار،سید ہارون رشید،فردوس ثاقب،خواجہ عطا محمدودیگر ارکان نے محمد افضل گورو کو کشمیریوں کے عزت و وقار اور تقدس کی نشانی قرار دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر کی عظیم قربانیوں کو قومی سرمایہ اور اثاثہ مانتے ہیں ۔ جمعیت ہمدانیہ کے سربراہ میرواعظ کشمیر مولانا ہمدانی نے محمد افضل گورو کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اُن کی باقیات کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مظلوم اور بے گناہ کشمیری نوجوان مسلمان کو تختہ دار پر بلا جواز لٹکایا گیا جبکہ موصوف کو اپنی صلاح و صفائی کا موقع بھی فراہم نہیں کیا گیا۔ سالویشن موومنٹ چئیرمین ظفر اکبر بٹ نے اسلام آبادکلب پاکستان میں منعقد کشمیر سیشن میں بحیثیت مہمانِ خصوصی شرکت کرتے ہوئے کلیدی خطاب میں کشمیر میں جاری حقوق انسانی کی ابتر حالات اور مسئلہ کشمیر سے جڑے مختلف پہلوؤں پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔ظفر بٹ کی ہدایت پر فاروق احمد،جاوید احمد اور مشتاق احمد پر مشتمل وفد نے محمدافضل گورو کے گھر جا کر لواحقین سے یکجہتی و ہمدردی کا اظہار کیا۔ وفد نے دعا ئیہ مجلس میں شرکت کی اور مرھوم کے بلند درجات کیلئے فاتحہ بھی پڑھی۔افضل گورو کی یاد میںسالویشن موومنٹ خواتین ونگ کی سکریٹری رقیہ باجی کی قیادت میںسرینگر میں اور قاری امجد کی قیادت میں اسلام آباد پاکستان میں متعدد مجلسوں کا اہتمام کیا گیا جس میں شرکاء نے افضل گورو کو برسی پر شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے باقیات کی واپسی کا مطالبہ دہرایا۔