سرینگر// فوج کو حاصل خصوصی اختیارات’افسپا‘کو سیاہ قانون قرار دیتے ہوئے مزاحمتی خیمے کی کال پر جامع مسجد سے نوہٹہ تک احتجاجی مظاہرہ برآمد کیا گیا جس کے دوران حریت کے دونوں دھڑوں کے علاوہ لبریشن فرنٹ اور دیگر مزاحمتی جماعتوں کے کارکنوں نے شرکت کی۔ نماز ظہر کے بعد جامع مسجد کے باہر درجنوں مزاحمتی لیڈر اور کارکن جمع ہوئے اور احتجاجی جلوس نکلا۔ احتجاجی مزاحمتی کارکنوں نے جامع مسجد سے لیکر نوہٹہ چوک تک جلوس برآمد کیا اور اس دوران اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی۔احتجاجی جلوس میں غلام نبی زکی، شیخ عبدالرشید، نور محمد کلوال، ظہور احمد بٹ، راجہ معراج الدین کلوال، حکیم عبدالرشید، امتیاز حیدر، مشتا ق احمد صوفی، عبدالرشید اونتو، محمد شفیع خان، ایڈوکیٹ شیخ یاسر، فاروق احمد سوداگر، خواجہ فردوس احمد شاہ، محمد رمضان خان،حاجی قدوس ،غلام نبی نجار، عبد المجید وانی، جعفر کشمیری،لطیف احمد ملک، لطیف احمد شورا،رمیز راجہ، مصطفی سلطان، غازی جاوید، غلام محمد ناگو، علی محمد راتھراور سید محمد شفیق شاہ کے علاوہ دیگر لوگوں نے بھی شرکت کی۔اس موقعہ پرشرکاءنے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر مظاہرین نے اپنے مطالبات کو درج کیا تھا۔احتجاجی جلوس سے کئی لیڈران نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک تاریخی حقیقت ہے اور اس کی متنازعہ حیثیت کو کسی قیمت پر چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔مقررین نے اس بات پر سخت احتجاج کیا کہ افسپا جیسے کالے قانون کے سہارے ہی یہاں کے عوام کو بڑی بے دردی کے ساتھ کچلنے کا عمل جاری ہے ۔ بعد میں جلوس پر امن طور پر اختتام پذیر ہوا۔