Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

افسانچے

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: August 6, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
7 Min Read
SHARE

 نیا قدم 

جب بھی اسکی کہانیاں اخبارات میں چھپ جاتیں تو وہ خوشی سے پھولے نہی سماتا تھا۔دس سال سے وہ رسالوں اور اخبارات کے لئے لکھ رہا تھا۔ہزاروں قارئین اسکو فون پہ مبارک بادی کے  پیغامات دیتے تو شان سے اُسکا سینہ چوڑا ہونے لگتا تھا۔اسکی کہانیاں اکثر سادہ مگر سماج کے گہرے ادراک کی عکاس ہوتی تھیں۔
لیکن اگر کبھی اسکی کہانی کے ساتھ اسکا مکمل پتہ اور اسکی تصویر پرنٹ نہیں کئے جاتے تو وہ ایڈیٹر سے بہت زیادہ ناراض ہوجاتاکیونکہ اسکو شاباشی،تعریف اور نام کمانے کا چسکہ لگ چکا تھا..وہ چاہتا تھا کہ اسکی ہر تخلیق کے ساتھ اسکا پتہ اور فون نمبر ضرور ہو، تاکہ لوگ اسکی کہانیاں پڑھ کر اسکی تعریف کریں، سماج سدھار پہ مبنی اسکی کہانیوں میں جو پیغامات ہوتے خود وہ اُن پر کبھی عمل نہیں کرتا تھا۔
ایک شام وہ آفس سے گھر آیا تو،منھ ہاتھ دھوکر پڑھنے کیلئے اخبار ہاتھ میں اٹھایا کیونکہ دن میں اتنی بھی فرست بھی نہیں ملی تھی کہ اخبار پڑھ سکے۔ اُس نے اخبار کا دوسرا صفحہ کھولا تو ایک نامہ نگار، جو انکا دوست تھا، کی نیوز رپورٹ کو پڑھا..خبر اسطرح تھی "ہزاروں والدین پریشان،،ہزاروں بیکس نگاہیں نہ جانے کن کا راستہ تک رہی ہیں…"
اُس نے ساری خبر پڑھی تو.اسکا سر تا پا کسی انجانے درد کی ٹیس سے کرہانے لگا۔وہ بہت دیر تک اپنے کمرے میں چار پائی پہ لیٹا چھت کو تکتا جا رہا تھا..پھر اچانک سوچ کے تپتے صحرا سے نکل کر کاغذ اور قلم اٹھا کر لکھنے لگا …اسلام علیکم ایڈیٹر صاحب …میں آج کوئی کہانی نہیں بلکہ ایک اشتہار آپ کے اخبار کے نام بھیج رہا ہوں..آجتک میں آپ سے ناراض ہوتا تھا کہ میری کہانی کے ساتھ میرا پتہ اور میری تصویر کیوں نہیں چھاپی گئی ..لیکن تب مجھے نام کمانے کی حوس تھی۔لیکن آج میرے دل میں کوئی حوس نہیں،کوئی غرض نہیں،بس میرا یہ اشتہار ضرور چھاپئے گا خدارا ۔ اشتہار تھا….."شادی کے لئے رشتے کی ضرورت "
میں ایک 29سال کا نوجوان ہوں..پڑھا لکھا، صحت مند ہوں،شریف خاندان سے ہوں.کہانی کار ہوں،شاعر ہوںاور ایک پرائیویٹ کمپنی میں نوکری کرتا ہوں۔ مجھے شادی کے لئے ایک شریف اور پڑھی لکھی لڑکی کی ضرورت ہے۔ پڑھی لکھی بھلے ہی کم ہو لیکن شرط یہ ہے کہ شادی دونوں طرف سادگی کے ساتھ انجام پائے لڑکی کے ساتھ جہیز میں بس 2 جوڑے ہوں اور قرآن  پاک ساتھ ہواور دوسری کوئی اور چیز نہ ہو۔لڑکی کے والدین میرے اس نمبر پہ مجھ سے رابطہ قایم کریں..میں آپ کو اپنا مکمل پتہ فون پہ دونگا ..تاکہ آپ میرے بارے میں اور میرے خاندان کے بارے میں تحقیقات کر سکیں…
…محمد گوہر …فون نمبر ……
یہ اشتہار لکھ کر اسکے دل کا بوجھ کچھ کم ہوا ..اور وہ مسکراتا ہوا کھانا کھانے کے لئے باورچی خانے کی طرف گیا.جہاں سب اسکا انتظار کر رہے تھے۔ صبح جب اخبار اُٹھاکے کھولا تو اشتہار بہت ہی سجا سجایا خوبصورت انداز میں شائع ہوا تھا۔
مگر فون نمبر۔۔۔۔۔۔ آج پھر غائب تھا۔۔۔۔!
 
 

چالاک سیلز مین

وہ اتنا چالاک  اور تیز سیلز مین تھا کہ سو کی چیز پندرہ سو میں بیچتا تھا۔اسکا بس ایک ہی مقصد تھا کہ اسکا مالک اس سے ہمیشہ خوش رہے۔ دوکان میں سب اسکی تعریفیں کیا کرتے تھے اور اسکا مالک بھی اسکی ہر فرمائش پوری کرتا تھا۔کبھی اسکے لئے سموسے منگواتا،کبھی کباب تو کبھی بریانی..وہ خریداروں کو چکنی چپڑی باتوں 
میں کچھ ایسے پھنساتا تھا کہ پرانے داموں کی چیز بھی نئے داموں میں بیچتا تھا۔اس طرح اُس نے مالک کو ہزاروں نہیں لاکھوں کما کر دیئے۔
جب وہ کسی ناداں اور مجبور خریدار کی جیب خالی کرنے میں کامیاب ہوتا،تو اسکے جانے کے بعد اپنے مالک اور باقی ساتھیوں سے ہنس کر کہتا تھا "مرغا دیسی تھا..ذبح کرنے میں مزہ آیا..تو سبھی ہنسنے لگتے تھے..ایک بار انکی دکان پر شام کے وقت ایک بزرگ جوڑا آیا،جو شکل سے ہی بھولے بالے دکھتے تھے..وہ اسی چالاک سیلز مین کے پاس گئے تو وہ اُنہیں سوٹ دکھانے لگا..بہت دیر تک وہ خریداری کرتے رہے اور مخلصانہ انداز میںقیمت میں رعایت کی گزارش کر رہے تھے۔آخر وہ دس سوٹ لیکر چلے گئے تو سیلز مین مسکرا کر مالک کے کاؤنٹر پہ آیا اور بولا "سر …سیدھے سادھے مرغا مرغی تھے۔25 ہزار کے سوٹ لے گئے..پچیس ہزار میں بیس ہزار کا پرافٹ ہے..پانچ  ہزار کے ہم نے خریدے تھے..اچھا میں چلتا ہوں،کل مجھے چکن کھلانا باس"یہ کہہ کر وہ نکل گیا…تو جس بس میں سوار ہوا اس میں وہ میاں بیوی بھی سوار تھے۔وہ دونوں اگلی سیٹ پہ بیٹھے تھے اور پچھلی سیٹ خالی تھی۔ وہ اسی پہ بیٹھ گیا۔وہ دونوں باتیں کر رہے تھے…بیوی کہہ رہی تھی ."بہت چالاک سیلز مین تھا وہ،،خدا سلامت رکھے..قسم کھا کر بولا کہ بہت زیادہ رعایت دی قیمت میں..اور وہ ہمارے لئے چائے بھی لے آیا..اور شاید ہم کو امیر سمجھ بیٹھا تھا..ہیں نا جی "؟
وہ معصومیت کے ساتھ شوہر سے سوال کر بیٹھی..تو تھکا ہارا شوہر ماتھے کا پسینہ صاف کرتے ہوے دھیمے سے بولا "ہاں ،،رخسانہ کی ماں.اس نے تو کافی ڈسکاؤنٹ دیا ،،مگر کیا کرے قیمتیں آسمان چھؤ چکی ہیں..انسان پریشان ہوجاتا ہے کہ کیا کریں…"
یہ کہہ کر وہ خاموش ہوا اور باہر سڑک کی جانب دیکھنے لگا..تو بیوی آہستہ سے بولی "جی ہاں ..قیمتیں بہت بڑھ چکی ہیں..ہماری طرح نہ جانے کتنے ماں باپ نے بیٹیوں کی شادیوں کے لئے اپنے مکانات گروی رکھے ہونگے.بینک سے قرضہ نہیں لیتے تو آج یہ کپڑے کیسے خرید لیتے "یہ کہہ کر وہ خاموش ہوئی..تو چالاک سیلز مین، جو انکی ساری باتیں سن رہا تھا،کے پیروں سے زمین کھسکنے لگی..آنکھوں کے اندر سمندر ٹھاٹھیں مارنے لگا..وہ پچھتا رہا تھا اور دکان کے مالک کو بھول کر اوپر والے اصل مالک سے دل ہی دل میں معافیاں مانگنے لگا …۔
 
رابطہ؛حسینی کالونی ،چھترگام کشمیر  ،،فون :9036148112
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

پی ڈی پی زونل صدر ترال دل کا دورہ پڑنے سے فوت
تازہ ترین
سرینگر میں 37.4ڈگری سیلشس کے ساتھ 72سالہ گرمی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
برصغیر
قانون اور آئین کی تشریح حقیقت پسندانہ ہونی چاہیے، : چیف جسٹس آف انڈیا
برصغیر
پُلوں-سرنگوں والے قومی شاہراہوں پر ٹول ٹیکس میں 50 فیصد تک کی کمی، ٹول فیس حساب کرنے کا نیا فارمولہ نافذ
برصغیر

Related

ادب نامافسانے

ابرار کی آنکھیں کھل گئیں افسانہ

June 28, 2025
ادب نامافسانے

جب نَفَس تھم جائے افسانہ

June 28, 2025
ادب نامافسانے

یہ تیرا گھر یہ میرا گھر کہانی

June 28, 2025

ایک کہانی بلا عنوان افسانہ

June 28, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?