Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

افسانچے

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: October 22, 2017 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
7 Min Read
SHARE

 دہشت

رات کو ٹیلی وژن پر خبروں میں دکھاے گئے خوفناک مناظر نے اسکے وجود کو جھنجھوڈ کے رکھ دیا تھا 
"نہیں نہیں۔۔میرا باپ تو ایک پولیس آفیسر ہے ،بھلا مجھے کیا ڈرنا "
رابعہ خود کلامی کرتے اپنے آپ کو تسلی دیکر دل و دماغ میں پیدا شدہ ڈر کو نکالنے کی سعی کر رہی تھی۔شہر بھر میں ایک عجیب قسم کی دہشت پھیلی تھی ،کچھ شرپسند لوگ عورتوں کو بے ہوشی کی دوا سنگھا کر ان کی بالوں کی چوٹیاں کاٹ دیتے تھے۔ایسے حادثات کچھ دنوں سے مسلسل رونما ہورہے تھے،رابعہ نے سر اور چہرے کو حجاب سے ڈھک لیا تھا۔ لیکن خوف اور دہشت اسکے وجود سے صاف ظاہر ہورہا تھا۔کانپتے ہاتھ بستے میں ڈال کر وہ چیزوں کو بکھیرتے ہوے ان میں چھپے موبائل فون کو اس طرح ڈھونڈنے لگی جیسے کوئی راکھ کرید رہا ہو۔کافی مشقت کے بعد اسکے ہاتھ موبائل فون لگا۔جلدی جلدی اس نے نمرا کا موبائل نمبر ٹائپ کیا،اور بڑی بے صبری سے اسکی آواز کا انتظار کرنے لگی ؛
"نمرا فون اٹھا نمرا۔۔۔نمرا پلیز۔۔۔۔نمراااا "
کافی دیر تک فون کی گھنٹی بجتی رہی مگر کوئی جواب نا پاکر وہ اور زیادہ پریشان ہوگئی۔ اسکا پورا جسم کپکپانے لگا ،وہ بہ مشکل موبائل فون کو ہاتھ سے گرنے سے بچا پائی اور دوبارہ توقعاً نمرا کا نمبر ڈایل کیا ۔گھنٹی بجتی رہی مگر جواب نہیں آرہا تھا۔بے بس و لاچار ہوکر وہ سنسان سڑک کے بیچ بیٹھ کر رونے لگی ؛
"نمرا فون اٹھا نمرا۔۔۔نمراااا "
رابعہ زار و قطار رو رہی تھی کہ اچانک اسکے کانوں میں "رابعہ۔۔ ہلو رابعہ 'کی آواز گھونجی "
چونک کر وہ فوراً کھڑی ہوگئی ،جیسے اسکے مردہ جسم میں کسی نے نئی روح پھونکی ہو ؛
"ہاں ہاں نمرا میں کالج والے راستے میں ہوں۔۔مکئی کے کھیت کے پاس۔۔نمرا مجھے بہت ڈر لگ رہا ہے نمرا۔۔"
"میں بس چند ہی منٹ میں پہنچ رہی ہوں ،تو ونہیں رک "
رابعہ کو نمرا کی آواز سن کر کافی حوصلہ ملا ،وہ اِدھر اْدھر جھانک کر نمرا کی راہ دیکھ رہی تھی۔ اچانک مکئی کے کھیت میں اسے ہلکی سی سرسراہٹ سنائی دی۔ گھبراہٹ میں اس نے تیزی سے قدم آگے کی اور بڑھانے کی کوشش کی مگر گر گئی ،نیچے گرتے ہی جونہی اس نے پلٹ کر دیکھا تو اسے بہت دور درختوں کے ساے سے ہوکر  نمرا آتی ہوئی دکھی۔وہ جلدی سے اٹھ  کھڑی ہوئی اور  ہاتھ لہرا کر نمرا کی طرف اشارہ کرنے لگی ؛
"نمراااا۔۔۔نمراا۔۔۔
رابعہ اپنی امید کو پکار ہی رہی تھی کہ اچانک مکئی کے کھیت میں سرسراہٹ تیزہونے لگی اور بڑھ کر رابعہ کے بالکل  قریب آکر اسکے منہ سے نکلتے 'نمرا۔نمرا ' کے نام کے ساتھ تھم گئی اور وہ بیہوش ہوکر منہ کے بل زمین پر گری۔۔۔
[email protected]
موبائل نمبر:9596712026
 

رخصت

 "کافی دیر تذبذب میں رہ کر اسے فرار ہونے کی ترغیب سوجھی؛
"کچھ بھی ہو آج اسے دل کی بات بتا کر ہی رہوں گا"
ہمّت اور حوصلے نے زید کے دل و دماغ سے ڈر کو خارج کردیا تھا۔  بستہ پیٹھ پر لٹکاے وہ اپنے کمرے سے نکلا  جوتے کا تسمہ باندھا اور چل دیا۔زید کی عادت تھی کہ ہر صبح کالج نکلنے سے پہلے امّی سے رخصت لے کر اسکی دعائیں ساتھ لے کر جانا ،لیکن آج پہلی بار زید اپنے معمول کو بھول گیا تھا۔وہ اپنی دنیا کو شکل و صورت دینے کے لئے حسین خوابوں اور خیالات سے طرح طرح کے رنگ لانے میں  مصروف تھا۔ گاڑی میں سوار ہونے سے اترنے تک کا سفر زید نے لاشعور کی بد مستی میں گزارا ، گاڑی سے اتر کر جوں ہی اسکی نظر کالج کے اندر داخل ہورہے طلبا پر پڑی،تو اسکے لاشعور کو جیسے دل کی تیز رفتار دھک دھک نے کسی موج کی طرح تھپیڑا مارا ہو۔وہ چونک کر اپنی قمیض اور گردن میں آویزاں ٹائی کو تھرتھراتے ہاتھوں سے جلدی جلدی ٹھیک کرنے لگا۔کالج کے اندر داخل ہوتے ہی وہ مضطرب مگر سہمی نگاہوں سے رابعہ کو ڈھونڈنے لگا ، تھوڑی سی مشقّت کے بعد اسے رابعہ کالج کی سامنے والی پارک میں سرخ ۔ کرسی پر بیٹھی دکھی جو اپنی دوست کے ساتھ محو گفتگو تھی۔ زید تیزی سے اسکی طرف بڑھنے لگا ، قریب پہنچتے ہی اسے انکی باتیں سنائی دینے لگیں ؛
"نمرا جانتی ہو آج میں امّی سے رخصت لینا بھول گئی" 
رابعہ کا یہ جملہ سنتے ہی زید نے اپنے وجود کی طرف خوفزدہ نگاہ ڈالی اور پلٹ کر دوڑتے ہوے گھر کی طرف واپس نکلا۔
زید۔۔۔زید۔۔۔ کیا ہوا۔۔۔زید رکو۔۔۔۔۔رابعہ چلاتی رہی مگر بے سود۔۔۔
 

 پشتینی مکان

"سب رشتہ دار بڑے ہال میں گائوتکیوں سے ٹیک لگائے گرم گرم قہوے سے لطف اندوز ہورہے تھے۔ قہوے کی خوشبو سے ماحول کی تروتازگی اور خوشی کا سماں اس قدر بندھا تھا کہ ہر چہرے سے مسکان عیاں تھی۔ وارڈ روب کے پہلو میں بیٹھے چہرے پر لمبی سفید داڑھی سجائے،سر پر اونچی سفید رنگ کی ٹوپی ،سفید قمیض اور شلوار میں ملبوس زید کے ابّو نے ہلکا سا کھانستے ہوے کہا ؛
"زید می آہا آہا۔۔ زید میاں سے کتنی بار کہ چکا ہوں کہ اس مکان کو فروخت کرتے ہیں اور علی محمد کی زمین لے لیتے ہیں۔وہ آج مجبور ہے سو کم دام میں بیچ رہا ہے ،کل کو وہی زمین پھر دوگنی قیمت میں ملے گی"
انکا کہنا ہی تھا کی سب نظریں دروازے کے قریب بیٹھے سماوار سے پیالیوں میں قہوہ انڈیلتے زید پر مرکوز ہوئیں۔ زید نے لازمی سمجھ کر دھیمی آواز می کہا ؛
"ابّو کسی کی مجبوری کا فائدہ اٹھانا گناہ ہے اور وہ تو دادا جی کا بنایا مکان ہے ،میں پشتینی مکان کو ہر گز بیچنے کے حق میں نہیں ہوں"
زید کا جواب سنتے ہی کمرے میں قہقہوں کی آواز گونجنے لگی۔زید کے پھوپھا نے بات کو آگے بڑھنے سے روکتے ہوے لمبی سانس لے کر مسکراتے ہوے کہا ؛
"عبدالسلام مجھے بیٹی رابعہ کے لئے میاں زید کا ہاتھ چاہیے"
 ٭٭٭
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

راجوری اور ریاسی میں موسلادھار بارش کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اہم سڑکوں پر ٹریفک کی نقل و حمل میں رکائوٹ ، مسافر گھنٹوں متاثر رہے
پیر پنچال
ٹنگمرگ میںپانی کی سپلائی لائین کاٹنے کا واقعہ | 2فارموں میں 4ہزار مچھلیاں ہلاک
صنعت، تجارت و مالیات
قومی سیاحتی سیکرٹریوں کی کانفرنس 7جولائی سے سرینگر میزبانی کیلئے تیار
صنعت، تجارت و مالیات
وادی میں دن بھرسورج آگ برساتا رہا|| گرمی کا72سالہ ریکارڈٹوٹ گیا درجہ حرارت37.4 ڈگری،ایک صدی میں جولائی کا تیسرا گرم ترین دن ثابت
صفحہ اول

Related

ادب نامافسانے

ابرار کی آنکھیں کھل گئیں افسانہ

June 28, 2025
ادب نامافسانے

جب نَفَس تھم جائے افسانہ

June 28, 2025
ادب نامافسانے

یہ تیرا گھر یہ میرا گھر کہانی

June 28, 2025

ایک کہانی بلا عنوان افسانہ

June 28, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?