Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

افسانچے

Mir Ajaz
Last updated: December 31, 2023 12:04 am
Mir Ajaz
Share
6 Min Read
SHARE

ہلال بخاری

 

ماہر امراض

گزرے ہوئے زمانے کے کچھ طبیب اپنی صلاحیتوں کی وجہ سے آج تک مشہور ہیں اور انکے قصے اور کہانیاں لوگ دہراتےرہتے ہیں۔
لیکن آج کے زمانے میں بھی کچھ ڈاکٹر واقعی ماہر امراض ہیں۔ یہ ہمارے جسمانی امراض کے علاوہ ہمارے ذہنی اور روحانی کیفیات سے بھی باخبر ہوتے ہیں۔
ایسے ہی ایک ماہر امراض سے صلاح لینے کی ضرورت کچھ دن پہلے مجھے پڑی۔
میرا معاینہ کرنے کے بعد اس نے ایک لمبی پرچی دوائیوں کی لکھ دی اور ساتھ ہی کہا،
” ایک تو یہ دوائی مسلسل مقررہ وقت پر کھاؤ اور سبزی اور چاول کے علاوہ تمام کھانے کی چیزوں سے پرہیز کرو۔ ”
یہ سن کر میں نے احتیاط سے عرض کیا،
“ڈاکٹر صاحب میرا ماننا ہے کہ دوائی کھانے کے بعد ہمکو کسی پرہیز کی ضرورت نہیں ہونی چائیے۔ ”
یہ سن کر ڈاکٹر صاحب نے مسکرا کر جواب دیا،
” جناب ایسا سمجھ لو کہ دوائی کھانا گزشتہ گناہوں کی سزا ہے اور پرہیز انکی توبہ۔ کچھ گناہ ایسے ہوتے ہیں کہ جنکی سزا ملے بغیر انکی توبہ بھی قبول نہیں ہوتی۔”
میں انکی یہ دانائی سے لبریز باتیں سن کر بہت متأثر ہوا اور انکے چہرے پر میں نے ایک پرکشش مسکراہٹ کا دیدار کیا۔ اگر چہ دل کرتا تھا کہ ان کے پاس بیٹھتا ہی رہوں لیکن مجھے اس بات کا بھی اندازہ تھا کہ انکا وقت انکے علاوہ دوسروں کے لئے بھی کتنا قیمتی ہے۔
میں نے عرض کیا ،
“اچھا ڈاکٹر صاحب کوئی اور صلاح ہے میرے لیے ؟”
“ہاں”
“وہ کیا ؟”
” آپ کو اپنا ذیادہ ہی خیال رکھنا چاہیے۔”
“اس کا کیا مطلب ہے ؟”
” میں نے آپکی کیس ہسٹری کو غور سے دیکھا ہے۔ اگر آپ اپنا خیال نہ رکھیں گے تو آپکو کچھ موروثی مرائض سے جوجھنا پڑھ سکتا ہے۔”
یہ سن کر میں نے اپنا سر ہلا کر کچھ حیرت اور کچھ فکر کے ملے جلے جذبے کے ساتھ کہا،
“جی ڈاکٹر صاحب۔”
اس نے میری ذہنی پریشانی کو سمجھتے ہوئے بڑے ماہرانہ انداز میں کہا،
” ہم کو جان لینا چاہیے کہ ہمارے والدین سے ہمیں وراثت میں صرف زمین اور جائیداد ہی نہیں ملتی بلکہ انکے امراض بھی مل سکتے ہیں۔ اور ویسے بھی ہم انسان صرف اسی لئے نہیں کہلاتے کہ ہماری شکلیں ہمارے آباؤ اجداد سے ملتی ہیں بلکہ اس لئے بھی کہلاتے ہیں کہ ہمارے دکھ درد بھی انکے ہی جیسے ہیں اور اس دنیا میں ہمارا خاتمہ بھی تو اکثر یکساں طریقوں سے ہوتا ہے۔”
میں ڈاکٹر صاحب سے رخصت ہونے کے بعد دیر تک انکی باتوں کو اپنے ذہن و دل میں جذب کرتا رہا۔ اس بات میں کوئی شک نہیں تھا کہ یہ ڈاکٹر صاحب صرف ایک طبیب ہی نہیں تھا بلکہ واقعی میں ایک ماہر امراض تھے۔

 

 

کوشش
عروا ایک چھوٹی بچی تھی جو بہت کمزور تھی، اتنی کمزور کہ اس سے آسانی کے ساتھ دوڑا بھی نہیں جاتا تھا۔ کچھ دیر چلتے ہی اس کی سانس پھولنے لگتی تھی۔ اسکے والدین ، ظاہر ہے، اس کی اس حالت کی وجہ سے بہت پریشان تھے۔ عروا نے خود بھی اب جیسے اپنی کمزوریوں سے ہار مان لی تھی۔ وہ اب ہر قدم پھونک پھونک کر اور سہمے سہمے انداز میں اٹھایا کرتی تھی۔
پھر ایسا ہوا کہ اس نے کئی راتوں کو مسلسل ایک جیسا ہی خواب دیکھا۔ اس نے دیکھا کہ وہ رندک (جو کہ اس کے رہائش کے قریب ایک پہاڑی تھی ) کی سب سے اونچی چوٹی پر پہنچ کر کھلکھلا کر ہنس رہی ہے۔
اس نے کئی بار اپنے خواب کے بارے میں اپنے بابا سے ذکر کیامگر اسے محسوس ہوا کہ بابا نے اسکی باتوں کی طرف ذیادہ دھیان نہیں دیا۔ اسے لگا کہ اس کا بابا اسے کسی اہم کام کے لایق نہیں سمجھتا۔
پھر ایک دن اس نے ٹھان لی کہ آج وہ اس اونچی چوٹی کو سر کرکے ہی دم لے گی۔ وہ صبح سویرے دوڑنے لگی مگر کچھ دور جاکر ہی وہ لڑکھڑا کر کر پڑی۔ وہ رونے لگی۔ اسے لگا کہ اس کا بابا اس سے بہت ناراض ہوگا۔
مگر بابا نے اسکے قریب آکر کہا،
” شاباش میری بچی۔ مجھے آپ پر فخر ہے۔”
یہ سن کر وہ حیران ہوئی اور اس نے پوچھا،
” مگر بابا آپ تو میری ان باتوں پر دھیان ہی نہیں دیتے تھے ؟”
یہ سن کر بابا نے مسکرا کر کہا،
” اب تک آپ صرف کہتی تھی۔ لیکن آج آپ نے پہلی بار کوشش کی ہے اور یہ کوشش ہی ایک دن آپکو اپنی منزل مقصود تک پہنچانے میں کامیاب ہوگی۔”
یہ سن کر عروا نے اپنے جسم کے اندر ایک حیرت انگیز حرارت محسوس کی اور اسے لگا جیسے اسکی سب کمزوری دور ہونے لگی ہے اور وہ اب تندرست ہونے لگی ہے۔”

 

ہردوشورہ کنزر ، ٹنگمرگ

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
وندے بھارت ٹرین سے نہ صرف سیاحت بلکہ رابطے بھی بڑھیں گے:ناصر اسلم
تازہ ترین
ملک میں کورونا انفیکشن کے فعال کیسز کی تعداد تقریباً سات ہزار، مرنے والوں کی مجموعی تعداد 68پہنچ گئی
تازہ ترین
اودھم پور میں منشیات فروش گرفتار، ممنوعہ مواد بر آمد:پولیس
تازہ ترین
ایس آیی اے کے ساوجیاں میں چھاپہ مار کارروائیاں
پیر پنچال

Related

ادب نامافسانے

افسانچے

May 31, 2025
ادب نامافسانے

بے موسم محبت افسانہ

May 31, 2025
ادب نامافسانے

قربانی افسانہ

May 31, 2025
ادب نامافسانے

آئینہ اور ہاشم افسانچہ

May 31, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?