Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

افرا تفری کا عالم کیوں؟

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: August 4, 2019 10:02 pm
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
پچھلے کچھ ہفتوںسے سوشل میڈیا پر پے درپے ایسے سرکاری احکامات وائرل ہوئے ہیں جن سے ریاست بھر میں افرا تفری کا بازار گرم ہوا اور لوگوں میں اس قدر خوف اور دہشت کا ماحول پیدا ہورہا ہے جس کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی ۔پہلے تو ریاستی انتظامیہ ایسے سرکولر اور احکامات سے انکار کرتی رہی لیکن گزشتہ ایک ہفتہ سے پہلے ریلوے ملازمین اور پھر یاتریوں اور سیاحوں سے متعلق جاری ہونے والے احکامات نے سب پر خوف طاری کردیااور اس کے بعد متعددہسپتالوں کی انتظامیہ کی طرف سے ڈاکٹروں کی چھٹیاں منسوخ کرنے ، این آئی ٹی اور دیگر اداروں میں زیر تعلیم طلباء کو واپس اپنے گھروں بھیجنے ،ضلع کرگل کے تمام مجسٹریٹس کو ڈیوٹی پر حاضر رہنے و دیگر ایسے حکمناموں نے ان افواہوں کو تقویت بخشی جو پہلے سے ہی سرگرم تھیں ۔قابل ذکر ہے کہ ان میں سے کئی احکامات سرکاری طور پر جاری کئے جانے کے پہلے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئے جس کے نتیجہ میں آج حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ ہر زبان پر یہی الفاظ ہیں کہ ریاست جموں وکشمیر کے حوالے سے کوئی بڑا واقعہ رونما ہونے والاہے ۔یہی وجہ ہے کہ لوگ اپنی ضرورت کا سامان ، پیٹرول اور اے ٹی ایمز مشینوں سے پیسے نکالنے کی کوشش میں ہیں تاکہ کسی بھی طرح کے حالات کا سامنا کرنے کیلئے تیاررہاجاسکے جبکہ سیول سیکریٹریٹ میں تعینات جموں کے بیشتر ملازمین واپس اپنے گھروں کو چلے گئے ہیں۔ایسے حالات میں فوج، سی آر پی ایف ، بی ایس ایف او ر ریپڈ ایکشن فورسز کی نقل و حمل بھی بڑے پیمانے پر جاری ہے اور ریاست بھر خاص طور پر حد متارکہ اور بین الاقوامی سرحد و اندرونی حساس علاقوں میں فورسز کی نئی کمپنیاں تعینات کی جارہی ہیں ۔اگرچہ ریاستی گورنر اور دیگر حکام مسلسل اس بات پر زور د ے رہے ہیں کہ لوگ افواہوں پر کان نہ دھریں لیکن اتنی بڑی تعداد میں فوجی نقل و حرکت اور پے در پے احکامات کے جاری ہونے کے پس پردہ کیا حقائق ہیں، انکے بارے میں وضاحت کے ساتھ کچھ نہیں بتایا جاتا۔ریاست بھر میں فورسز کی تعیناتی سے عوامی حلقوں کی طرف سے یہ سوال بھی کیاجارہاہے کہ اگر امرناتھ یاترا کو کشمیر میں پاکستانی حمایت یافتہ جنگجوئو ں کے ممکنہ حملے سے خطرہ تھا تو پھر جموں صوبہ میں بھی کیوں فورسز کی تعیناتی ہوئی ہے اور کشتواڑ میں چل رہی سالانہ مچھیل یاترا کو معطل کردیاگیاہے جبکہ اسی طرح سے پونچھ کے منڈی علاقے میں ہونے جارہی سالانہ بڈھا امرناتھ یاتراپر شروع ہونے سے قبل کیوں سیاہ بادل منڈلانے لگے ہیں۔ ریاست میں آئندہ دنوں حالات کیا سمت اختیار کریں گے، مرکزی حکومت کشمیر کے تئیں کیا فیصلہ لے گی اور پاکستان کے ساتھ پیدا ہونے والی تازہ کشیدگی کا نتیجہ کیاہوگا، یہ تو وقت ہی بتائے گالیکن فی الوقت افواہوں کی وجہ سے صورتحال مخدوش بنی ہوئی ہے اور ہر طرف افراتفری کا ماحول پایاجارہاہے ۔سرکاری احکامات اور سرکولر سوشل میڈیا پر وائرل نہیں ہونے چاہئے تھے لیکن اب چونکہ ایسا ہوچکاہے تو ریاستی و مرکزی حکام کو روز بروز پھیل رہی افواہوں پر قابو پانے کیلئے ضروری اقدامات کرنے چاہیںاور حقائق سے آگاہ کرتے ہوئے لوگوں کے متذبذب ہورہے اعتماد کو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔عوام کی طرف سے یہ سوال کیا جارہا ہے کہ اگر غیر ریاستی باشندوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے ایڈوائزری جاری کی گئی تو ریاستی عوام کی حفاظت کے لئے کوئی بات کیوں نہیں کی جاتی، کیونکہ خطرات تو بہرحال سبھی کو درپیش ہو سکتے ہیں۔ اس حوالے سے انتظامیہ کو کھل کر بات کرنی چاہئے۔ساتھ ہی عوام پر بھی یہ لازم بنتاہے کہ وہ کسی بھی افواہ پر یقین کرنے سے قبل اس کی تصدیق کریں کیونکہ ایسی افواہیں پھیل رہی ہیں ۔جو اکثر اوقات بعد ازاں غلط ثابت ہوتی ہیں۔ موجودہ حالات میں جہاں عوام کوانتہائی سمجھداری کا مظاہرہ کرناہوگاوہیں حکومت کو اپنی ذمہ داریوں سے پلو جھاڑنے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

عالمی یوم اردو ایوارڈز 2025 کا اعلان
برصغیر
بارہمولہ میں اپنی پارٹی کا ورکرز کنونشن،جموں کشمیر کے لوگوں کے ساتھ بات چیت شروع کی جائے: غلام حسن میر
تازہ ترین
رام بن اور بانہال میں دو الگ الگ سڑک حادثات، ایک ازجان ، پانچ زخمی
تازہ ترین
کولگام میں آدھی رات کو بھیڑ بکریوں کی بڑی چوری، 136 بھیڑیں غائب
تازہ ترین

Related

اداریہ

! خستہ حال سڑکیں اورحکومتی دعوے

July 14, 2025
اداریہ

! پانی کی قلت اور ناصاف پانی کا استعمال

July 13, 2025
اداریہ

! ماحولیاتی تباہی کی انتہا

July 11, 2025
اداریہ

زرعی اراضی کا سکڑائوخطرے کی گھنٹی !

July 10, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?