شوپیان +پلوامہ//شوپیان میں اغوا کئے گئے پولیس کانسٹیبل کی لاش کولگام کے نزدیک پائی گئی جبکہ پاری گام پلوامہ میںنا معلوم بندوق برداروں نے امام مسجدکو گولیا ماردیںجبکہ ترال میں نا معلوم بندوق برداروں نے این سی لیڈر کے گھر پر گرینیڈ پھینکا ۔ویہل شوپیان کے رہنے والے پولیس کانسٹیبل جاوید احمد ڈار عرف ججہ ڈار ولد عبدالحمید ڈارکو جمعرات کی شام قریب تین جنگجوئوں نے اپنے ہی گائوں سے اس وقت اغوا کیا تھا جب وہ ایک میڈیکل شاپ پر بیٹھا ہوا تھا۔بعد میں اسلحہ بردار ایک سینٹر گاڑی میں فرار ہوئے۔اغواء کے کچھ گھنٹے بعد سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہوئی جس میں جاوید کے جسم پر ٹارچر کے نشانات دیکھے گئے۔ مغوی پولیس کانسٹیبل کی گولیوں سے چھلنی لاش جمعہ کی صبح پڑوسی ضلع کولگام کے پاری ون نامی گاؤں میں دیکھی گئی۔ لاش کو دیکھنے والے مقامی لوگوں نے پولیس کو مطلع کیا۔ پولیس کی ایک ٹیم نے موقع پر پہنچ کر لاش کو اپنی تحویل میں لے لیا‘۔ مہلوک پولیس کانسٹیبل شوپیان کے سابق ایس ایس پی شیلندر مشرا کا پی ایس او تھا اور صرف دو روز قبل چھٹی پر گھر آیا ہوا تھا۔ ادھرپلوامہ کے پاری گام علاقے میں نا معلوم بندوق برداروں نے ایک امام مسجد مولوی محمد اشرف ٹھوکر ولدمحمد اکرم ساکن بجبہاڑہ اننت ناگ پر جمعہ کی صبح نمازفجر ادا کر نے کے بعد مسجدکے قریب ہی گولی مار کر بری طرح زخمی کر دیا ۔پولیس نے بتایا کہ مذکورہ امام کچھ عرصے سے علاقے کی مسجد میںامامت کے فرائض انجام دے رہا تھا۔گولیاں اسکی دونوں ٹانگوں میں پیوست ہوئیں اور انہیں شدید ناک حالت میں سرینگر منتقل کردیا گیا۔تاہم فوری طوریہ معلوم نہیں ہو سکا انہیں کیوں اور کن لوگوں نے گولیاں ماریں۔اس دوران ترال میں نا معلوم بندوق برداروں نے نیشنل کانفرنس لیڈر محمد اشرف بٹ کے گھر پر نماز جمعہ کے بعدقریب پونے تین بجے ایک ہتھ گولہ پھینکا ،جو زوردار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا ۔تاہم اس حملے میں کوئی بھی نقصان نہیں ہوا۔ اس دوران ٹہاب پلوامہ میں فورسز کیمپ پر حملہ کیا گیا۔ رات دیر گئے 55آر آر اور سی آر پی ایف کے مشترکہ کیمپ پر جنگجوئوں نے رائفل گرینیڈ داغا جو کیمپ کے باہر خار دار تار کے نزدیک گر کر زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔ اس موقعہ پر فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان فائرنگ کا مختصر تبادلہ بھی ہوا تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا۔بعد میںعلاقے میں تلاشیاں لیں گئیں۔