سری نگر //گورنر این این ووہرا نے شیر کشمیر زرعی یونیور سٹی سرینگر میں لگائے گئے اعلیٰ معیاری سیب درختوں پر اُگے مختلف اقسام کے سیبوں کی پہلی فصل کا افتتاح کیا۔ گورنر نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر نذیر احمد اور باغبانی شعبے کے اُن کے ساتھیوں کی یونیورسٹی کیمپس میں اعلیٰ معیاری سیبوں کی کاشت کرنے پر اُن کی سراہنا کی۔گورنر نے کہا کہ ان اعلیٰ معیاری سیب درختوں کی وجہ سے چار سے پانچ سال میں پیداواریت میں پانچ گنا تک اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بڑھتی پیدواریت سے سمپلنگ ، گریڈنگ ، فروٹ پیکیجنگ ،سٹوریج ، ٹرانسپورٹیشن اور مارکیٹنگ جیسے چیلنج بھی سامنے آئیں گے ۔ اس سلسلے میں انہوں نے اپنے صلاح کار خورشید احمد گنائی کو ایک کثیر جہتی ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت دی جو ان امور ات کے حوالے سے ضروری اور بروقت کارروائی کا منصوبہ تیار کرے گی۔انہوں نے باغ مالکان کے اشتراک سے وقت پر فروٹ پروسسنگ یونٹ قائم کرنے کی بھی صلاح دی۔گورنر نے خورشید احمد گنائی کو باغات میں ڈرپ اری گیشن سہولیات قائم کرنے کے لئے باغ مالکان کو معاونت فراہم کرنے کے علاوہ انہیں دیگر طرح کی تکنیکی رہنمائی دینے کی بھی صلاح دی۔انہوں نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو ہائی ڈینسٹی باغات کے حوالے سے ایک ڈاکیومنٹری تیار کرنے اور سیب اُگائے جانے والے علاقوں میں باغ مالکان کے لئے سکرین کرنے کی ہدایت دی۔اس موقعہ پر وائس چانسلر نے جموں وکشمیر فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل پروسسنگ اینڈ انٹگریٹیڈ کولڈ چین ایسو سی ایشن کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر بھی دستخط ہوئے جس کے تحت یونیورسٹی کولڈ سٹوریج مالکان کو تکنیکی معاونت فراہم کرے گی۔خورشید احمد گنائی نے کسانوں کو پیداواریت میں اضافہ کرنے کے لئے نئی ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کرنے پر زور دیا ۔انہوں نے حکومت کی طرف سے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے اور ہارٹیکلچر پالیسی کو حتمی شکل دینے سے پہلے انہیں اعتماد میں لینے کی یقین دہانی کرائی ۔وائس چانسلر نے کسانوں کو یونیورسٹی کے سائنسدانوں اور ماہرین سے بھرپور استفادہ کرنے پر زور دیا جبکہ سیکرٹری باغبانی منظور احمد لون نے ایک تفصیلی پریذنٹیشن میں باغبانی شعبے میں عملائے جارہے مختلف اقدامات کے بارے میں جانکاری دی۔ڈائریکٹر ریسرچ ایم وائی زرگر نے استقبالیہ خطبہ پیش کیا جبکہ ڈائریکٹر ایکسٹنشن پروفیسر مشتاق احمد نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔