جموں//ہفتہ کی شام شروع ہونے والی ’’اصلاح معاشرہ وپیامِ انسانیت کانفرس‘‘میں ،پروگرام کے مطابق کانفرس کے دوسرے روز، بروزِ اتوار، استاذِ حدیث دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنواور بین الاقوامی شہرت یافتہ عالمِ دین ،خطیب العصر مولانا سید سلمان حسینی ندوی کا پہلا پروگرام علمائے کرام اور ائمہ مساجد کے درمیان ’’عبد اللہ بن مسعود ؓہال جامعہ مرکز المعارف‘‘ میں ہوا، علماء ، وائمہ کی ایک بڑی تعداد پروگرام میں شریک رہی ، جب کہ دوسرا پروگرام جامعۃ الصالحات بٹھنڈی میں خواتین کے درمیان ہوا جس میں ہزاروں خواتین نے شرکت کی ، خواتین کا اتنا بڑا اجتماع پہلی مرتبہ جموں میں دیکھنے میں آیا ، مولانا محترم نے علماء وائمہ کو ان کی ذمہ داریاں یاد دلائیں ، انبیائی اوصاف سے متصف ہونے اور پیغمبرانہ درد وکرب پیدا کرنے پر زور دیا ، مولانا نے واضح کیا کہ متشددانہ اور متساہلانہ موقف حق نہیں ہے، بلکہ اعتدال ووسطیت والا طریقہ ہی عین حق ہے ۔خواتین سے خطاب میں مولانا نے خواتین کو ان کا مقام یاد دلایا اور طاغوتی وشیطانی افکا ر اور دجالی فتنوں کا مقابلہ کرنے کے لیے خواتین کو اپنا کردار ادا کرنے پر زور دیا ۔ مولانا نے سیرتِ نبویہؑ کی روشنی میں واضح کیا کہ قرنِ اول میں خواتین نے نبی آخرالزماں ؐ کی سرپرستی میں ہر میدان میں کام کیا ہے ؛اس لیے خواتین کو ہر مناسب میدان میں کام کرنا چاہیے اور تحریک بناکر اسلام کے مشن کو عام کرنا چاہیے ۔مجلس ِ علماء وائمہ کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق کانفرس کے جملہ پروگراموں میں کافی نظم وضبط کا مظاہرہ ہوا، جس میں سب سے اہم رول انتظامیہ ٹریفک،میونسپل،مقامی چوکی اور پولیس کے تمام محکموں کا ہے ، مجلس نے انتظامیہ کے جملہ شعبوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور ان کے حق میں دعائیں کی ہیں ۔