عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کے سی سی اینڈ آئی،کے ٹی ایم ایف،پی ایچ ڈی چیمبر کشمیر اور بی جے پی ترجمان نے جی ایس ٹی کونسل کے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کا خیر مقدم کیا ہے، خاص طور پر عام استعمال کی اشیا، دستکاری اور ہوٹل کے کمروں پر جی ایس ٹی کی شرحوں میں کمی کو خوش آئند قرار دیا ہے۔کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی اینڈ آئی)نے خیر مقدم کرتے ہوئے اس اقدام کو خاص طور پر کشمیر کے خطے کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جو معاشی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔کے سی سی آئی صدر جاوید احمد ٹینگا نے اس پیشرفت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا’’یہ واقعی ایک تاریخی فیصلہ ہے اور ہمارے لیے بڑی راحت کا معاملہ ہے‘‘۔انہوں نے کہا’’ ہم نے اس مسئلے کو مرکزی وزیر تجارت اور صنعت، پی ایس کے آئی سی سی میں ان کے ساتھ بات چیت کے دوران اٹھایا تھا۔ ہم نے بعد میں مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کو ایک تفصیلی نمائندگی پیش کی، جس میں جی ایس ٹی کی شرح کو 12فیصد سے کم کر کے 5فیصد کرنے کا مطالبہ کیا گیا‘‘۔ ٹینگا نے مزید کہا’’کشمیر کا دستکاری کا شعبہ منفرد اور محنت کش ہے، جس میں لاکھوں کاریگروں، بنکروں اور کاریگروں کو روزگار ملتا ہے، جن میں سے اکثر معاشی طور پر کمزور طبقوں سے آتے ہیں۔ جی ایس ٹی میں کمی سے ان کی مصنوعات کو قومی اور بین الاقوامی دونوں منڈیوں میں زیادہ مسابقتی بنا کر براہ راست فائدہ پہنچے گا۔کشمیر ٹریڈرز اینڈ مینوفیکچررز فیڈریشن (کے ٹی ایم ایف)نے فیصلے کا گرمجوشی سے خیرمقدم کیا ہے اور اسے ایک بڑی اصلاحات قرار دیا ہے جس سے تاجروں، صنعت کاروں اور وسیع تر معیشت کو فائدہ پہنچے گا۔ ایک بیان میں کے ٹی ایم ایف صدر محمد یاسین خان نے کہا کہ جی ایس ٹی کو آسان بنانے کے لیے تاجروں کا دیرینہ مطالبہ بالآخر تسلیم کر لیا گیا ہے۔ خان نے کہا، “دو سلیبوں کا تعارف غیر ضروری پیچیدگیوں کو کم کرے گا، تعمیل کو آسان بنائے گا اور چھوٹے وقت کے تاجروں، دکانداروں اور MSMEs کو ریلیف دے گا۔ یہ قدم یقینا کاروباری ماحول کو بہتر بنائے گا اور نچلی سطح پر زیادہ اقتصادی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرے گا‘‘۔پی ایچ ڈی چیمبرکشمیر کے چیئرمین اے پی وکی شا نے مرکز کے جی ایس ٹی کو درست کرنے کو’معیشت اور دستکاری کے لیے تاریخی فروغ‘ کے طور پر سراہا۔ چیئرمین موصوف نے جی ایس ٹی ڈھانچے کو معقول بنانے اور اس کے ساتھ شرحوں میں کٹوتیوں کے بارے میں مرکزی حکومت کے حالیہ فیصلے کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور اسے ’ہندوستانی معیشت کیلئے واقعی خوش آئند قدم‘قرار دیا۔بھارتیہ جنتا پارٹی جموں و کشمیر کے جنرل سکریٹری (تنظیم)اشوک کول اور ترجمان الطاف ٹھاکر نے خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات وزیر اعظم نریندر مودی کی عوام دوست پالیسی کی عکاسی کرتے ہیں۔انہوں نے ان اصلاحات کو ہندوستانی معیشت کو مضبوط کرنے کی تاریخی پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ترقی کے ثمرات نچلی سطح تک پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا، یہ محض ٹیکس اصلاحات نہیں بلکہ عوامی فلاح پر مبنی اقدامات ہیں۔ چھوٹے دکانداروں سے لے کر نئے کاروباری افراد تک سبھی کو اس سے فائدہ ہوگا۔