گول//دو ماہ قبل ناڑ ملہ برالہ علاقہ میں دو کلو میٹر کی اراضی بہہ گئی جس میں کئی چشمے بھی زد میں آئے تھے جس وجہ سے سو کے قریب گھر پانی سے محروم ہو گئے تھے۔ اگر چہ گول میں ضلع ترقیاتی کمشنر کے ایک عوامی دربار میں لوگوں نے یہاں پرپانی دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن اس پر ابھی تک کوئی شنوائی بھی نہیں ہوئی ۔ یہ چشمے دوسری جگہوںپر نکلے ہیں لیکن یہاں پر انتظامیہ اور محکمہ صحت عامہ کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے ۔ وہیںگول ارناس کے ایم ایل اے اعجاز احمد خان کے دربا رمیں بھی لوگوں نے مطالبہ کیا تھا اور وہاں پر موجود آفیسران نے جلد از جلد علاقہ کو پانی کی سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ کیا تھا یہ یہ سب بے سود رہا ۔ آج اشمار کے لوگوں نے سڑک پر آکر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ حکام ان کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے جس وجہ سے انہیں بوند بوند کے لئے ترسنا پڑتا ہے ۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ ہم تین بار ڈی سی صاحب کے پاس کئے لیکن ابھی تک پانی نہیں آیا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ پی ایچ ای کے ملازمین بھی موقعہ پر آئے لیکن وہ صرف آئے اور گئے پانی بحال نہیں کیا ۔مقامی لوگوں نے کہا کہ اگر ہم کسی بھی محکمہ صحت کے آفیسر اے ای ای ، جے ای سے بات کرتے ہیں تو وہ ایک بار فون اُٹھاتے ہیں اور کہتے ہیں صبح آئیں گے لیکن بعد میں فون ہی سویچ آف کر دیتے ہیں ہمارا فون بھی دوبارہ نہیں اٹھاتے ہیں ۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ علاقہ میں ایک چشمہ ہے جو کافی گندہ ہے جہاں ایک سو سے زیادہ لوگ پانی لانے کے لئے جاتے ہیں جہاں پر رات کو بھی باری نہیں آتی ہے اور پانی اُتنا ہی ہوتا ہے تالاب میں وہ ختم ہو جاتا ہے ۔ایک ہی چشمہ ہے جہاں انسان بھی پانی پیتے ہیں اور مال مویشی بھی اسی چشمے سے پانی پیتے ہیں اور اس زندگی کو بحال رکھے ہیں ۔ مال مویشیوں بھی پیاسے ہیں انہیں بھی کئی کئی کلو میٹر لے جانا پڑتا ہے ۔ گھر کے سبھی افراد پانی بھرنے کے لئے دن رات لگے رہتے ہیں ۔مقامی لوگوں نے انتظامیہ اور محکمہ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایک دو دن کے اندر اندر کوئی سد باب ہوا نہیں تو ہم سنگلدان میں شاہراہ پر دھرنا دیں گے بال بچے لے کر اور انتظامیہ کو سخت نوٹس لینا چاہئے اگر کوئی حالات خراب ہوئے تو اس کی ذمہ داری انتظامیہ اور محکمہ پر عائد ہو گی ۔