ترال/سرینگراپنی نوعیت کے حیران کن واقعہ میںپانپور کے نجی اسکول میں بطور ٹیچرکام کررہے ایک نوجوان اساتذہ جوڑے کوعین شادی کے روز نوکری سے برطرف کردیا گیا جس کی وجہ سے مزکورہ جوڑے کو شادی کے روز ہی زبردست ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جنوبی قصبہ ترال سے تعلق رکھنے والے طارق احمد بٹ ساکنہ آری گام اور سمیہ بشیر ساکنہ چیوہ الر ترال سال 2013سے پانپور میں قائم ایک نجی سکول کے دو الگ الگ شاخوں بائز اور گرلز سکول میں بطور استاد کام کر رہے ہیں ۔طارق احمد بٹ نے بتایا کہ انہوں نے والدین کی مرضی پر آپس میں رشہ قائم کرنے کا ارادہ کیا جہاں ان کے والدین کو آپس میں رشتہ تھا جس کے بعد گزشتہ سال ہی منگنی کا رسم ادا کی گئی ہے جس کے بعد استانی نے سکول کی گرلز شاخ کی پرنسل کو بھی مٹھائی تقسیم کر کے باضابطہ طور مطلع کیا ۔ انکی شادی 30نومبر2017 کو انجام دی گئی۔تاہم شادی کی خوشیوں کے دوران یہ نوجوان جوڑا اُس وقت ششدر رہ گیا جب اسکول انتظامیہ نے دونوں کوالگ الگ مبارک بادی کے بجائی عین شادی کے روز نوکری سے برطرف کرنے کی خبر دی ۔اس بارے میں اگر چہ اسکول کے پرنسل نے فو ن کالز کا جواب نہیں دیا۔اساتذہ جوڑے نے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ اگر اسکول انتظامیہ کا دعویٰ صحیح ہے تو انہیں برطرف کرنے سے قبل انہیں اپنی صفائی پیش کرنے کیا موقعہ کیوں نہیں دیا گیا؟ اور شادی کا دن ہی منتخب کیوں کیا گیا ہے طاریق نے مزید بتایا”ہم دونوں نے قریب ایک ماہ قبل ہی شادی کےلئے باضابطہ طور رخصت کی درخواست دی اور اسکول انتظامیہ نے درخواست منظور کی، اگر ہم رومانوی رشتے میں تھے تو اس بارے میں کیا اسکول انتظامیہ کو اُس وقت علم ہوا جب انہوں نے شادی کا منصوبہ ظاہر کیا؟“جواں سال جوڑے نے اسکول انتظامیہ پر ان کی شبیہ بگاڑنے کا الزام عائد کیااور کہا کہ انہوں نے رشتہ ازدواج سے منسلک ہوکرکوئی جرم یا گناہ نہیں کیابلکہ ہر زاویے سے ایک صحیح قدم اٹھایا ہے۔