سرینگر //سینئر نیشنل کانفرنس لیڈر اور ایم ایل ائے کنگن میاں الطاف احمد نے ٹرما اسپتال کنگن کے لاپروہ عملے کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں میاں الطاف نے کہا ہے کہ نوجوان کی موت ایمبولنس ڈرائیور کی غلطی کی وجہ سے ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریض کو سرینگر منتقل کرنے کیلئے ایمبولنس ڈرائیور دستیاب نہیں تھا اور مذکورہ واقعے کی تحقیقات ہونی چاہئے تاکہ لاپرواہی کے مرتکب افراد کو سزا دی جا سکے۔ میاںاالطاف احمد نے کہا کہ ٹروما اسپتال سے زیادہ تر ڈاکٹروں کو تبدیل کیا جا تا ہے جس کی وجہ سے ڈاکٹروں کی کمی محسوس کی جارہی ہے جبکہ وہاں موجود عملہ مریضوں کے ساتھ انصاف کرنے میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپتال عملے ، ادویات کی کمی کی وجہ سے مریض مشکلات کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپتال میں مریضوں کو درپیش مشکلات اور اس میں عملے اور ادویات کی کمی کے بارے میں ناظم صحت اور وزیر صحت کے ساتھ بھی اٹھایا گیا مگر اسکی کے باﺅجود بھی کوئی ٹھوس کاروائی نہیں کی گئی۔ میاں الطاف نے کہا کہ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اسپتال میں طبی اور نیم طبی عملے کی تعیناتی اور ادویات کو دستیاب رکھنے کیلئے اقدامات اٹھانے کی اپیل کی ہے۔