اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کیا جائے

Kashmir Uzma News Desk
4 Min Read
 سرینگر//آئین کی دفعہ35اے پر اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے سیول سوسائٹی کی کارڈی نیشن کمیٹی نے کہا ہے کہ ریاست کے تینوں خطوں کے لوگوں کی رائے اس حوالے سے ایک ہے۔ 35اے اور دفعہ370کو ریاستی عوامی کیلئے آئینی تحفظ قرار دیتے ہوئے جی این شاہین،مظفر احمد شاہ ،مفتی ناصر الاسلام اور جگموہن سنگھ رینہ نے کہا کہ اس حساس معاملے پر تمام مکاتب فکر کے لوگوں میں اتفاق رائے پیدا کرنا ضروری ہے۔’’جموں کشمیر کے ہم لوگ‘‘ نامی کارڈی نیشن کمیٹی نے اس بات پر سخت برہمی کا اظہار کیا کہ جموں کشمیر میں دفعہ370کے وجود میں آنے کے ساتھ ہی اس کو کھوکھلاکرنے کی کوششیں شروع کی گئیں۔سرینگر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران بار کے سابق جنرل سیکریٹری جی این شاہین،عوامی نیشنل کانفرنس کے سنیئر نائب صدر مظفر احمد شاہ،سکھ کارڈی نیشن کمیٹی کے سربراہ جگموہن سنگھ رینہ اور مفتی ناصر الاسلام کے علاوہ کرگل سے محمد اسماعیل نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی سرکار سپریم کورٹ میں دفعہ35Aکی منسوخی کیلئے دائر کی گئی درخواست میں پہلے ہی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے،اور اب یہ نظر آرہا ہے کہ اس قانون کو بنائے رکھنے کیلئے دفاع کرنے میں بھی لیت ولعل ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف جہاں سیول سوسائٹی،تجارتی انجمنیں اور دیگر لوگ سمیناروں،بحث و مباحثوں،جلسوں اور احتجاجوں کے ذریعے اس قانون کو مجوزہ طور پر منسوخ کرنے کے خلاف صدائیں آواز بلند کر رہے ہیں،وہیں دوسری طرف سیاسی اور قانونی سطح کی مہم ٹھنڈی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیول سوسائٹی کا ایک طبقہ اس حساس معاملے پر متحرک ہے اور اس بات کا قائل ہے کہ ایک کارڈی نیشن کمیٹی تشکیل دی جائے جو مختلف طبقوں کے درمیان ایک پل کی حیثیت سے کام کرے،اور یہ کام شروع بھی کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم جموں کشمیر کے لوگ تمام سیاسی وابستگیوں سے بالا تر ہوکر مشترکہ اور متحد ہو کر دفعہ35Aکو ختم کرنے کی سازشوں کو ناکام بنا دیں گے۔انہوںنے کہا’ ’یہ معاملہ چونکہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے،اس لئے ضروری ہے کہ تمام ٹھوس قانونی دفاع تیارکیا جائے،تاکہ اس درخواست کو مسترد کیا جاسکے‘‘۔شاہین نے کہا کہ اس سلسلے میں اگر ضرورت پڑی تو متعلقہ آئینی و بین الاقوامی قوانین ماہرین سے رجوع کرینگے۔ جگمہوہن سنگھ رینہ نے کہا کہ ریاست کی اکثریت اس رائے کی قائل ہے کہ اس قانون کو منسوخ نہیں کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا’’ میں نے از خود کئی لوگوں سے بات کی،جو دفعہ35Aکو منسوخ کرنے پر سخت پریشان ہیں‘‘۔ کارڈی نیشن کمیٹی نے میڈیا کے ان رپورٹوں پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیا جس میں یہ باتیں سامنے آئی ہیں کہ وزارت داخلہ کے دفتر سے دفعہ35Aسے متعلق ایک فائل پراسرار طور پرغائب ہوگئی ہے،تاہم مظفر احمد شاہ نے کہا کہ اس کی ایک کاپی ریاستی سرکار کے پاس بھی موجود ہوتی ہے۔
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *