Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
کشمیر

اسمبلی اور قانون سازکونسل میں ماتمی قرار دادیں منظور

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: June 18, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
11 Min Read
SHARE
 سرینگر//جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی نے ریاست کے سابق گورنر اور ارکان جو پچھلے چند ماہ کے دوران فوت ہوئے ہیں، کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔سپیکر کویندر گپتا نے اس حوالے  ایک ماتمی قرار داد ایوان میں پیش کی۔سابق گورنر گریش چندر سکسینہ کو خراجِ عقیدت ادا کرتے ہوئے سپیکر نے کہا کہ سابق گورنر نے ریاست میں معمول کے حالات بحال کرنے میں اہم رول ادا کیا۔ سپیکر نے کہا جب گورنر نے1990 میں یہ عہدہ سنبھالا تو اس وقت وادی میں ملی ٹینسی عروج پر تھی اور آنجہانی نے صورتحال پر قابو پانے میں ایک مثبت رول ادا کیا۔ سپیکر نے کہا کہ جی سی سکسینہ پہلی مرتبہ1990 سے1993 تک ریاست کے گورنر رہے جب کہ دوسر مرتبہ انہیں1998 میں گورنر کا عہدہ دیا گیا جس دوران انہوں نے مقامی انٹیلی جنس اور ریاستی پولیس کو مستحکم کرنے کی جانب خصوصی توجہ دی۔ سپیکر نے کہا کہ آنجہانی کو بین الاقوامی معاملات، قوی سلامتی اور سراغرساں معالات پر کافی دست رست حاصل تھی اور انہیں بے مثال خدمات انجام دینے کے لئے2005 میں پدم بھوشن ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔اس موقعہ پر بتایا گیا کہ آنجہانی سکسینہ کو ایک قابل منتظم کے طور یاد رکھا جائے گا جنہوں نے صبر و تحمل سے نامساعد صورتحال سے نمٹا اور انہوں نے ہر ایک مسئلہ کو انسانی اقدار کو مد نظر رکھتے ہوئے حل کیا۔سابق گورنر نے مختلف عہدوںپر نہایت ہی جانفشانی کے ساتھ اپنے فرائض انجام دئے۔ انہوں نے1950 میں انڈیا پولیس سروسز اختیار کی اور اُتر پردیش کے مختلف اضلاع میں پولیس فورس کی قیادت کی۔ اس کے علاوہ انہوں نے انٹیلی جنس محکمہ کی خصوصی برانچ میں بھی کام کیا۔ انہوں نے را میں16 برسوں تک اپنے فرائض انجام دیئے اور ا س اہم ادارے کی31 مارچ1983 سے جنوری1986 تک سربراہی کی انہیں دو سال تک انٹیلی جنس اور سلامتی معاملات پر ملک کے وزیر اعظم کے مشیر کے طور پر کام کرنے کا بھی شرف حاصل ہوا۔ سپیکر نے ریاست کی ترقی میں مرحوم علی محمد نائک کے رول کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم نے آخر سانس تک ریاستی عوام بالخصوص اپنے  حلقہ کے لوگوں کی بہبودی کے لئے کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم نائک پہلی مرتبہ اسمبلی کے لئے ترال حلقہ سے1967 میں آزاد اُمید وار کی حیثیت سے منتخب ہوئے اور انہیں اس عہدے کے لئے1972 میں دوبارہ چُنا گیا۔وہ حزبِ اختلاف کے ایسے پہلے ممبر تھے جنہیں اگست1972 میں اتفاقِ رائے سے ڈپٹی سپیکر چُنا گیا۔بعد میں انہوں نے کانگریس جماعت میں شمولیت اختیار کی اور اس کے بعد انہوں نے ایک آزاد اُمید وار کی حیثیت سے1977 کے عام انتخابات لڑنے کے لئے پارٹی کو چھوڑ دیا۔ انہیں1983 میں ایک بار پھر قانون ساز اسمبلی کے لئے منتخب کیا گیا اور انہیں2 جولائی1984 میں جی ایم شاہ کی سربراہی والی سرکار میں بطور وزیر تعلیم وزارتی کونسل میں شامل کیا گیا۔مرحوم علی محمد نائک نے1990 کے بعد دوبارہ نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کی اور انہیں پارٹی ٹکٹ پر اکتوبر1996 میں دوبارہ ترال حلقہ سے منتخب کیا گیا۔ انہیں18 اکتوبر1996 میں جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا اتفاقِ رائے سے سپیکر چُنا گیا لیکن انہوںنے16 جون1998 میں سپیکر کے عہدے سے استعفیٰ دیا اور بعد میں انہیں ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی قیادت والے وزارتی کونسل میں وزیر مال کی حیثیت سے شامل کیا گیا۔ مرحوم لیڈر نے این سی ٹکٹ پر1999 میں اننت ناگ پارلیمانی حلقہ سے چناؤ لڑا اور یہ چناؤ جیتنے کے بعد ریاستی وزارتی کونسل سے استعفیٰ دیا۔بہترین خدمات کی انجام دہی کے لئے مرحوم نائک کو1998 میں اندرا گاندھی پریا درشنی ایوارڈ سے نوازا گیا اور انہیں2007 میں لائف ٹائم اچیومنٹ کا ریاستی ایوراڈ دیا گیا۔سپیکر نے کہا کہ مرحوم کی بے لوث خدمات اور ریاستی عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے میں اُن کی کوششوں کو  برسوں تک یاد رکھا جائے گا۔سپیکر نے شانتی دیوی کو غریب عوام بالخصوص خواتین کی لیڈر قرار دیتے ہوئے کہا کہ آنجہانی نے سنجیدگی کے ساتھ عوام کے معاملات اُٹھائے۔ سپیکر نے کہا کہ سماج کے پچھڑے طبقے کے لوگوں کی بہبودی میں آنجہانی کے رول کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ سپیکر نے کہا کہ آنجہانی نے یتیموں، بیواؤں اور جسمانی طور ناخیر افراد کے معیار زندگی میں بہتری لانے کے لئے انتھک کوششیں کیں۔سپیکر نے کہا کہ آنجہانی نے سماجی مشاورتی بورڈ کے ممبر کی حیثیت سے بھی کام کیا اور وہ سُپر بازار جموں کے بورڈ آف ڈائریکٹرس کی ممبر بھی تھیں انہیں2002 میں پہلی مرتبہ ریاستی اسمبلی کے لئے نامزد کیا گیا۔سپیکر نے سید نظام الدین شاہ کو خراجِ عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم ایک قابل سیاستدان اور اپنے وقت کے ایک معروف ادبی شخص بھی تھے۔انہیں1962 میں این سی اُمید وار کی حیثیت سے قانون ساز اسمبلی کا رُکن چُنا گیا اور وہ نیشنل کانفرنس لیجسلیچر پارٹی کے ڈپٹی لیڈر بھی رہے۔ کئی اہم سیاسی عہدوں پر کام کرنے کے علاوہ انہوں نے ڈیبٹ کینسلیشن بورڈ کلگام میں1951-52 میں ممبر کی حیثیت سے کام کیا۔ اس کے علاوہ وہ انجمن بزم ادب اننت ناگ کے سیکرٹری اور سٹوڈنٹس یونین مسلم یونیورسٹی علی گڑھ کے ممبر بھی رہے انہیں اپریل1974 میں راجیہ سبھا کے رُکن کی حیثیت سے منتخب کیا گیا۔ مرحوم نوائے کشمیر کے ایڈیٹر، پرنٹر اور پبلیشر بھی رہے۔سپیکر نے کہا کہ مرحوم لیڈر کے عام لوگوں کی بہبودی کو یقینی بنانے کے رول کو ایک لمبے عرصے تک یاد رکھا جائے گا۔کویندر گپتا نے آنجہانی سردار رنگیل سنگھ کو خراجِ عقیدت اد اکرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک دور اندیش اور سیاسی تدبر رکھنے والے لیڈر تھے جنہوں نے سیاسی ، سماج، عدالتی اور کھیل کود کے شعبوں میں بے مثال کام کر کے لوگوں کی خدمت کرنے میں کوئی بھی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ آنجہانی نے بلا لحاظ رنگ و نسل کے ریاستی عوام کی خدمت کی۔سپیکر نے کہا کہ آنجہانی لیڈر اپنے وقت کے ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ شخص تھے۔ انہوں نے1955 میں جوڈیشل سروس اختیار کی اور میونسپل مجسٹریٹ، سپیشل منصف مجسٹریٹ کے علاوہ1962 سے1966 تک سرینگر اور جموں میں سب رجسٹرار کے عہدوں پر کام کیا۔ جوڈیشری سے مستعفیٰ ہونے کے بعد رنگیل سنگھ نے نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کی اور اس پارٹی میں اہم عہدوں پر کام کیا۔آنجہانی نے1969 میں نیشنل کانفرنس چھوڑ کر انڈین نیشنل کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ انہیں1972 اور1987 میں آر ایس پورہ اسمبلی حلقہ سے قانون ساز اسمبلی کے لئے منتخب کیا گیا اور انہوں نے کانگریس کی ٹکٹ پر جموں ویسٹ نشست جیت لی۔ انہیں ریاستی کابینہ میں شامل کیا گیا اور انہیں مال، تعلیم، قانون اور صحت و طبی تعلیم محکموں کا قلمدان سونپا گیا۔آنجہانی لیڈر نے1999 میں پی ڈی پی شمولیت اختیار کی اور وہ اس وقت پارٹی کے سنیئر نائب صدر کے عہدے پر فائیز تھے۔ عدلیہ میں اہم عہدوں پر اپنے فرائض انجام دینے کے علاوہ ایس رنگیل سنگھ نے کئی اہم سیاسی ہدو ں پر بھی کام کیا وہ جموں وکشمیر اولمپک ایسوسی ایشن کے صد ربھی رہے اس کے علاوہ وہ جموں وکشمیر سکھ گرو دوارہ پربندھک بورڈ کے رکن بھی رہے۔سپیکر موصوف نے آنجہانی رشی کمار کوشل کو خراجِ عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہیں جموںکی اہم شخصیات میں ایک کا درجہ حاصل تھا جنہوں نے پوری زندگی عوام کے مفادات کی پاسداری کی۔ سیاسی کئیریر شروع کرنے سے پہلے انہو ں نے8 برس تک آر ایس ایس میں کام کیا وہ1958 سے لے کر1967 تک اس تنظیم کے جنرل سیکرٹری،1967 سے لے کر1969 تک نائب صد پردیش جن سنگھ کے عہدے پر فائز رہے۔وہ صوبائی اورمقامی سناتن دھرم سبھا سرگرمیوں کے ساتھ وابستہ تھے اور بھارتییتہ کے پیرو کار مانے جاتے تھے۔آنجہانی رشی کمار کوشل کو پہلی مرتبہ1962 میں ریاستی اسمبلی کے لئے چُنا گیا اور بعد میں دو مرتبہ انہیں بی جے پی اُمید وار کی حیثیت سے ریاسی حلقہ سے اسمبلی کے لئے چُن لیا گیا۔انہیں عوام کا ایک صحیح لیڈر تصور کیا جاتا تھا جنہوںنے نہ صرف اپنے حلقہ بلکہ مجموعی طور پر باقی علاقوں کے لوگوں کی بہبودی کے لئے کام کیا۔ سپیکر نے کہا کہ آنجہانی لیڈر کو اُن کی بے لوث خدمات کے لئے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔محمد شفیع، جی ایم سروری، ایم وائی تاریگامی، حکیم محمد یٰسین، ست پال شرما، بشیر احمد ڈار، انجنیئر عبدالرشید نے بھی فوت ہوئے لیڈروں کو خراجِ عقیدت ادا کرتے ہوئے سماج کے تئیں اُن کے مثبت رول کو اجاگر کیا۔بعد میں ایوان نے ماتمی قرار داد اختیار کی اور ان لیڈروں کی یاد میں دومنٹ کی خاموشی بھی اختیار کی۔اس دوران قانون ساز کونسل میں وزیر تعمیرات نعیم اختر اوردییگر اراکین نے بھی آنجہانی گورنر اور سابق وزراء و لیڈران کو خراج عقیدت پیش کیا
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

حریت غیر متعلق ہو چکی، کشمیریوں کو آگے بڑھنا ہوگا اور بھارت میں اپنا مقام تلاش کرنا ہوگا: بلال غنی لون
تازہ ترین
ہاکی انڈیا نے سینئر خواتین کے قومی کیمپ کے لیے 40 کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کیا
تازہ ترین
پاکستانی پنجاب میں بارشوں سے نشیبی علاقے زیر آب، 48 گھنٹے میں 70 شہری جاں بحق
بین الاقوامی
ضلع مجسٹریٹ جموں ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ کے سی ای او کے طور بھی کام کریں گے
تازہ ترین

Related

تازہ ترینکشمیر

بارہمولہ: جہلم میں 55 سالہ شخص غرقآب ، بچاؤ کارروائی جاری

July 19, 2025
برصغیرتازہ ترینخطہ چنابکشمیر

کشمیر میں اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران موسم گرم و مرطوب رہنے کا امکان

July 19, 2025
تازہ ترینجموںکشمیر

’اردو ‘کو جان بوجھ کر نئے ڈیجیٹائزیشن عمل سے مٹایا جا رہا ہے: وحید پرہ

July 19, 2025
تازہ ترینکشمیر

سرینگر لیہہ شاہراہ پر ہاری پورہ کے مقام پر سڑک حادثہ ،خاتون شدید زخمی

July 19, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?