Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
کالمگوشہ خواتین

! اسلام عادلانہ معاشرے کی تشکیل کا داعی | حق اور باطل ایک جگہ جمع نہیں ہوسکتے! فکری جائزہ

Towseef
Last updated: July 23, 2025 11:12 pm
Towseef
Share
7 Min Read
SHARE

سیدہ حمراء اندرابی

اسلام محض ایک مذہب نہیں جو صرف چند عبادات یا رسومات کا نام ہو، بلکہ ایک ایسا مکمل نظامِ حیات ہے جو انسان کی شخصیت، معاشرت، معیشت، سیاست، عدل، تربیت،جنگ وامن، غرض ہر شعبۂ زندگی کا احاطہ کرتا ہے،جس سے نہ صرف دنیوی کامیابی بلکہ ذہنی و روحانی سکون اور آخرت کی کامیابی کا بھی راستہ ہموار ہو جاتا ہے۔ اسلام ایک ایسے عادلانہ معاشرے کی تشکیل کا داعی ہے جو ناقص انسانی قوانین کی مداخلت سے پاک اور خالصتاً ’’قانونِ الٰہی‘‘ کے نفاذ پر قائم ہو۔

قرآن کریم میں واضح الفاظ میں ذکر ہے،’’اور جو اللہ کے نازل کردہ قانون کے مطابق فیصلہ نہ کریں، وہی ظالم ہیں۔‘‘[5:45]ليكن ہم بحیثیت امت مسلمہ اسے پھر سے نافذ کرنے میں ناکام رہے اور خلافت کے سقوط کے بعد ہی ہم نے اسے صرف تاریخ سمجھا ، اور ہم نے قوم، زبان اور نسل کے بت کھڑے کر دیئے، علماء سے فاصلہ بنائے رکھا اور خاص طور پر نوجوانوں نے اسلام کو انقلاب نہیں بلکہ عبادت تک محدود سمجھا، ہر قوم نے اپنی الگ الگ ریاست بنائی جہاں مغربی قوانین کو نافذ کیا گیا اور حکمران امریکہ، روس، اقوام متحدہ کے تابع ہو گئے اور استعماری طاقتوں کا تسلط بڑھ گیا اور ان حماقتوں کے نتائج بھی سامنے آتے گئے ۔

اسلامی نظام عدل کی غیر موجودگی میں امیر مجرم چھوٹ جاتا ہے اور غریب سزا بھگتتا ہے ، دولت دولتمندوں کے بیچ گردش کر رہی ہےاور غریب قرضہ میں ڈوبتا جا رہا ہے ، سودی لین دین نے لوگوں کی کمر توڑ دی ہے، قتل و غارت ، زنا و عریانیت، شراب اور باقی منشّیات عام ہے۔ عورت غیر محفوظ ہےاور تعلیمی نظام بھی گمراہی پھیلاتا ہے۔ سب سے بڑھ کر مسلمان اب نہ اپنی معیشت کا محافظ رہا نہ اپنی سرزمین کا، نہ علم میں قائد رہا نہ سیاست میں باوقار اور یہ سب دین کو صرف نماز و روزہ وحج تک محدود کرنے کا ہی نتیجہ ہے ۔

اب جب یہی ظلم بڑھ جائے کہیں سرمایہ دار نوجوانوں کے خوابوں کو روند دیں ، بڑی ڈگریاں کاغذ کا ایک پرزہ بن جائیں ، جیب خالی اور ذہن سوالوں سے بھرا ہو تو نوجوان سوال کرتا ہے کہ ’’ اصل منصفانہ نظام‘‘ کیا ہے؟ چونکہ انکے قلب و ذہن میں پہلے سے ہی اسلام اور اسلامی نظام کی مسخ شدہ تصویر موجود ہوتی ہے، لہٰذا وہ اس سمت آنے سے کتراتے ہیں اور یہی وہ خلا ہے جہاں مارکسزم جیسے نظریات آسانی سے جگہ پاتے ہیں۔ انہیں ’’سوشلسٹ نعرے‘‘ لبھاتے ہیں اور ’’اشتراکی خواب‘‘ انہیں نجات کی راہ معلوم ہوتے ہیں لیکن کیا کبھی اس بارے میں سوچا گیا کہ جس فکر کا آغاز خدا کے انکار سے ہو، وہ روحانی سکون کیسے فراہم کر سکتی ہیں ۔انسان سے خدا، روحانیت ، وحی، اخلاقی حدود چھن جائیں تو وہ حیوان بن جاتا ہے ،اسکا تذکرہ معروف عالم دین نے یوں کیا ہے، ’’مارکسزم نے انسان سے مذہب چھنا اور اسے مزدور سے زیادہ کچھ نہ سمجھا نتیجہ یہ نکلا کہا با اخلاق انسان کی جگہ معاشی حیوان پیدا ہوئے ۔‘‘

مارکسزم نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انقلاب کے بعد برابری ہوگی،امن قائم ہوگا لیکن پھر روس (سوویت یونین)، چین، کیوبا میں جو کچھ ہوا، وہ تاریخ کے تلخ اور سبق آموز ابواب میں شامل ہے۔ بظاہر مساوات اور طبقاتی نظام کے خاتمے کا نعرہ لگایا گیااور عملی طور پر اس کے نتیجے میں شدید جبر، انسانی حقوق کی پامالی، مذہبی آزادی کا خاتمہ اور کروڑوں انسانوں کی جانوں کا زیاں ہوا۔ حتیٰ کہ آج بھی ایغور مسلمانوں کی چیخ و پکار، فضا میں گونج رہی ہے ۔

جہاں سرمایہ داری کا متبادل بنے کا دعویٰ کیا گیا تھا وہاں ذاتی ملکیت تجارت اور منافع کو ممنوع قرار دیا گیا اور نتیجتاً پیداوار رُک گئی ،کام کرنے کا جزیہ ختم ہوا ، کھانے کی قلت ہوگئی یہاں تک کہ سویت یونین کے آخری ایام میں لوگ آٹے اور دودھ تک کو ترس گئے تھے۔ یہ ہے وہ غیر فطری نظامِ زندگی جس نے برابری، آزادی، خوشحالی کے وعدے گئے تھے مگر اسکا انجام غلامی ،استبداد، قحط اور اخلاقی تباہی کے سوا کچھ نہ نکلا ۔الله تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتے ہیں:’’کیا یہ لوگ جاہلیت کا نظام چاہتے ہیں اور الله سے بہتر کس کا نظام ہو سکتا ہے ان لوگوں کیلئے جو یقین رکھتے ہوں۔‘‘[5:50]۔ عدل و برابری کا جہاں تک تعلق ہے سورہ نحل میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :’’بیشک اللہ عدل و احسان کا حکم دیتا ہے ۔‘‘(16:90)اسی طرح سورج حشر میں فرماتے ہیں:’’تاکہ دولت تمہارے مالداروں کے درمیان ہی گردش نہ کرتی رہے۔‘‘ [59:07]

غرض یہ کہ اسلام نہ صرف ہمارے سوالات کا جواب دیتا ہے بلکہ ہمیں وہ شناخت ،نظریہ اور مقصد عطا کرتا ہے جسے دنیا کی کوئی مادہ پرست تحریک فراہم نہیں کر سکتی۔ ہمارے ہر مسئلے کا آسان حل پیش کرتا ہے، بیت المال جیسے مضبوط ادارے دیتا ہے تاکہ ہر شخص کی بنیادی ضروریات پوری ہوسکے۔ بس ضرورت اس بات کی ہے کی اس دعوت کو سمجھا جائے ،اس پر صدق دل سے غور کیا جائے اور آخر میری سب سے خاص طور پر نوجوانوں سے یہی گزارش رہیگی کہ قرآن سے رشتہ جوڑیں، حق اور باطل ایک جگہ جمع نہیں ہو سکتے اسلئے حق کو پہچاننے کی کوشش کریں اور جس دن آپ کو یہ بات سمجھ آئیگی کہ اسلام صرف نماز و روزہ وحج کا نام نہیں بلکہ ایک ’’منصف معاشرے‘‘ اور ’’زندہ تہذیب‘‘ کا نام ہے، اسی دن آپ باطل نظریات کے دھوکے سے آزاد کن ہو کر رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کے پرچم کو تھام لیں گے۔ (انشاء اللہ)

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
قومی اردو کونسل پورے ملک میں فروغِ اردو کے لیے قابلِ قدر کام کر رہی ہے: غلام علی کھٹانہ
تازہ ترین
ہم پر امید ہیں کہ رواں پارلیمنٹ سیشن کے دوران ہی ریاستی درجے کی بحالی کا فیصلہ کیا جائے گا: نائب وزیر اعلیٰ
تازہ ترین
غزہ پر اسرائیلی بمباری انسانیت کے ضمیر پر دھبہ: میرواعظ عمر فاروق
تازہ ترین
جموں میں محمد پرویز کی ہلاکت پر عمر عبداللہ کا اظہار افسوس، تحقیقات کا کیا مطالبہ
تازہ ترین

Related

کالممضامین

! ٹوٹتے رشتے اور بکھرتے خاندان، ایک المیہ معاشرت

July 23, 2025
کالمگوشہ خواتین

! اپنے اِرد گرد پڑی خوشیاں ڈھونڈیں کرو فہم

July 23, 2025
کالمگوشہ خواتین

پردے کے سائے میں بگڑتی روح غورطلب

July 23, 2025
کالممضامین

بھارت۔برطانیہ تعلقات کا پس منظر جائزہ

July 23, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?