سرینگر//ا سلام آباد پاکستان میں’’فسٹ 6نیشن سپیکرس کانفرنس کے دورن مشترکہ اعلامیہ کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن نے کہا کہ یہ بیان لائق تحسین ہے کہ برصغیر میں قیام امن کیلئے ہند،پاک کو مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے عین مطابق حل کرنا چاہے،جبکہ ان قراردادوں میں کہا گیا ہے کہ ریاستی عوام کو حق خود ارادیت کا موقعہ فرہم کیا جانا چاہے۔ بار ایسو سی ایشن نے روس، چین، ایران،ترکی،افغانستان اور پاکستان کے مندوبین کی طرف سے اس سلسلے میں اپنائے گئے موقف کی بھی سراہنا کی۔بار کے مطابق مشترکہ اعلامیہ میں ان مندوبین نے امریکی صدر کی طرف سے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے اور اپنے سفارتخانے کو قدس منتقل کرنے کو بھی نا قابل قبول قرار دیا گیا،جبکہ اس کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے1980 کے برعکس قرار دیا گیا۔ اس دوران بار ایسو سی ایشن نے مسلم خواتین( نکاح پر حقوق و تحفظ) بل2017کو پارلیمنٹ میں آئندہ ہفتہ پیش کرنے کو نا انصافی اور مداخلت فی الدین قرار دیتے ہوئے مسلم پرسنل لاء کی توہین کے مترادف قرار دیا۔اس دوران انہوں نے کھریو پانپور میں ایک نوجوان کو فوجی اہلکاروں کی طرف سے تشدد کا نشانہ بنانے کی بھی مذمت کی۔