جموں// مرکزی وریاستی حکومتوں کی طرف سے اسلامی چینلوں پرپابندی عائدکرنے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دینی اسکالرمولانانثاراحمدسلطانی نے فوری طورپرچینلوں کوشروع کرنے کامطالبہ کیاہے۔۔یہاں جاری پریس بیان میں دینی اسکالرنثاراحمدسلطانی نے کہاہے کہ اسلامی چینلوں پر پابند ی عائدکرناآرایس ایس کی منظم سازش کانتیجہ ہے۔انہوں نے کہاکہ جب سے ہندوستان میں آرایس ایس کی حمایت یافتہ بھاجپاکی حکومت قائم ہوئی ہے تبھی سے مسلمانوں کے خلاف یکے بعددیگرے فیصلے لیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں مسلمانوں کاقافیہ حیات تنگ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب فرقہ پرست عناصر کھلے عام اذان سپیکرمیں کہنے کے خلاف آوازاٹھارہی ہیں جوکہ سیکولرملک کے لئے باعث تشویش بات ہے۔مولانانثاراحمدسلطانی نے کہاکہ مسلمان اپنے گھروں میں الیکٹرانک میڈیاکے تحت کیوٹی وی ، نورٹی وی ، مدنی چینل، پیغام ٹی وی دیکھ کر اسلامی تعلیم حاصل کرتے لیکن آرایس ایس کو یہ بات پسندنہیں آئی جس کی وجہ سے اسلامی چینلوں پرہی پابندی عائدکردی گئی ۔انہوں نے کہاکہ سماجی برائیوں کے خاتمے کیلئے اسلامی تعلیمات کاعام ہونانہایت ضروری ہے ۔انہوں نے وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی سے سوال کیاکہ کیااسلام کی تعلیمات عام کرنے والے چینلوں کوکیوں کربندکیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ ان چینلوں پر صرف اسلام کاپیغام کیاجاتاہے نہ کہ کسی مذہب کے خلاف کوئی بات کی جاتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ملک میں بے شمارایسے چینل ہیں جو دوسرے مذاہب کیخلاف برابھلاکہتے ہیں لیکن ان کی نشریات کی طرف مرکزی یاریاستی حکومت کی کوئی توجہ نہیں ہے ۔ انہوں نے ریاستی وزیراعلیٰ سے اسلامی چینلوں کی پابندی کے فیصلے پردوبارہ غورکرنے کامطالبہ کیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ اسلامی چینلوں کی نشریات پرروک لگانا مداخلت فی الدین ہے ۔انہوں نے کہاکہ ایسافرقہ پرستوں کوخوش کرنے کیلئے حکومت کررہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی ہی وجہ سے وادی کشمیرمیں بدامنی کادوردورہ ہے ۔ انہوں نے اسلامی چینلوں کی نشریات پرلگائی گئی پابندی فوری طورپرہٹانے کامطالبہ کیاہے۔