عظمیٰ نیوز سروس
غزہ//اسرائیل نے بدھ کے روز شمالی اور جنوبی غزہ پر گولہ باری کی، جس میں کم از کم 70افراد جاں بحق ہو گئے، جن میں تقریبا دو درجن بچے شامل ہیں۔ہسپتالوں اور غزہ کی وزارت صحت کے مطابق صرف شمالی غزہ میں جبالیہ کے ارد گرد حملوں میں 22بچوں سمیت کم از کم 50 افراد جاں بحق ہوگئے۔پیر کو حماس کی طرف سے ایک اسرائیلی امریکی یرغمالی کو رہا کرنے کے بعد ہونے والے حملے، ایک ایسا اشارہ تھاجس کے بارے میں کچھ لوگوں کے خیال میں جنگ بندی کی بنیاد پڑ سکتی تھی اور جیسا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ خلیجی ممالک کے کثیر روزہ دورے کے دوران سعودی عرب میں ہیں۔اسرائیلی فوج نے ان حملوں پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ جبالیہ میں، امدادی کارکنوں نے بچوں کی لاشوں کو نکالنے کے لیے، موبائل فونوں کی روشنی سے روشن کیے گئے ہینڈ ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے کنکریٹ کے گرے ہوئے سلیبوں کو توڑا۔منگل کو نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے تبصروں میں وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیلی افواج طاقت کے وعدے میں اضافے سے کچھ دن دور ہیں اور وہ غزہ میں “مشن کو مکمل کرنے کے لیے بڑی طاقت کے ساتھ داخل ہوں گی۔اس کا مطلب حماس کو تباہ کرنا ہے‘‘۔بڑے پیمانے پر امید کی جا رہی تھی کہ ٹرمپ کا مشرق وسطی کا دورہ جنگ بندی کے معاہدے یا غزہ کے لیے انسانی امداد کی تجدید کا آغاز کر سکتا ہے۔ اس علاقے کی اسرائیلی ناکہ بندی اب تیسرے مہینے میں ہے۔یہ جنگ اس وقت شروع ہوئی جب حماس کے زیرقیادت عسکریت پسندوں نے 2023 میں جنوبی اسرائیل میں دراندازی کرتے ہوئے 1,200 افراد کو جاں بحق کیا۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی جوابی کارروائی میں 52,928سے زیادہ فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں سے اکثر خواتین اور بچے ہیں، جس میں یہ نہیں بتایا گیا کہ کتنے جنگجو تھے۔ وزارت نے کہا کہ 18مارچ کو اسرائیل کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد سے تقریباً 3,000جاں بحق ہو چکے ہیں۔
امداد کی تقسیم کا اسرائیلی منصوبہ غیر نسانی:اقوام متحدہ
یو این آئی
اقوام متحدہ//اقوام متحدہ امدادی امور کے سربراہ ٹام فلیچر کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی میں امداد کی تقسیم کا اسرائیلی منصوبہ مکروہ منصوبہ ہے۔غزہ میں امداد کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں سربراہ اقوام متحدہ امدادی امور نے ٹام فلیچر نے کہاکہ غزہ میں امداد کی رسائی میں اسرائیل رکاوٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ 10 ہفتے سیجنگ زدہ فلسطینی علاقے میں خوراک،ادویات و دیگر اشیا نہیں پہنچیں، بروقت اقدامات کرکے لاکھوں فلسطینوں کو بچاسکتے ہیں۔سربراہ اقوام متحدہ امدادی امور نے کہا کہ سخت میکنیزم موجود ہے کہ امداد حماس کو نہیں بلکہ عام شہریوں تک پہنچے۔دوسری جانب فرانسیسی صدر میکرون نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی وزیراعظم کی پالیسی شرمناک ہے۔غزہ میں 5لاکھ افرادبھوک کاشکارہیں،یورپی ممالک کو اسرائیل پرپابندیوں میں اضافے پر غورکرنا چاہیے۔