عظمیٰ نیوز سروس
دمشق// اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ شام کے جنوبی صوبے سویدا میں حفاظت کے لیے وعدہ بند ہے۔ دروز ملیشیا اور شامی فوج کے بیچ جاری جھڑپوں کے درمیان اسرائیل نے دمشق میں شامی فوج کے ہیڈکوارٹر پر فضائی حملہ کر دیا۔ برطانیہ میں مقیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس مانیٹر کے مطابق جنوبی شام میں اسرائیلی حملوں میں وزارت دفاع اور داخلہ کے 15 اہلکاروں کی ہلاکت کی بھی اطلاع ہے۔اسرائیل نے دمشق میں صدارتی محل کے قریب بھی بمباری کی ہے۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق شام کے جنوبی صوبے سویدا میں گزشتہ ہفتے سے جاری پرتشدد جھڑپوں میں اب تک 350 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ اتوار کو ہونے والی جھڑپوں کے بعد سے، 79 دروز جنگجو، 55 شہری ہلاک ہو گئے جن میں سے 27 کو دفاع اور داخلہ کی وزارتوں کے ارکان کی طرف سے پھانسی دی گئی۔ شامی وزارت دفاع اور داخلہ کے مطابق ان جھڑپوں میں 189 فوجی اہلکار اور 18 بدو جنگجو بھی مارے گئے۔ اس سے قبل مانیٹر نے مرنے والوں کی تعداد 300 بتائی تھی۔آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ سویدا میں ہلاک ہونے والوں میں ایک میڈیا کارکن بھی شامل ہے، جس کی شناخت حسن الزابی کے نام سے ہوئی ہے۔اسرائیل نے شام کے نئے رہنماؤں کے خلاف جارحانہ موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی سرحدوں کے قریب اسلام پسند عسکریت پسندوں کو نہیں چاہتا۔ اسرائیلی فورسز نے گولان کی پہاڑیوں کے ساتھ سرحد کے ساتھ شام کی سرزمین پر اقوام متحدہ کے گشت والے بفر زون پر قبضہ کر لیا ہے اور شام میں فوجی مقامات پر سینکڑوں فضائی حملے شروع کر دیے ہیں۔دمشق میں حکام اور ملک کے شمال مشرق میں کرد قیادت والے حکام کے درمیان بھی کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ مارچ میں اپنی افواج کو ضم کرنے کے لیے ایک معاہدے تک پہنچنے کے باوجود، دونوں فریقوں کے درمیان تعطل کا شکار ہے اور معاہدے پر عمل درآمد نہیں ہوا۔جاری عدم استحکام ایک دہائی سے زائد جنگ کے بعد شام کی نازک بحالی کو پٹری سے اتارنے کا خطرہ ہے جس نے اس کا بنیادی ڈھانچہ تباہ کر دیا اور جنگ سے پہلے کی 23 ملین کی نصف آبادی کو بے گھر کر دیا۔ 2017 میں، اقوام متحدہ نے اندازہ لگایا کہ شام کی تعمیر نو پر تقریباً 250 بلین ڈالر لاگت آئے گی۔ چونکہ اسد کا تختہ الٹ دیا گیا تھا، کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تعداد 400 بلین ڈالر تک ہو سکتی ہے۔