غزہ/یو این آئی / اسرائیلی فورسز نے ایک بار پھر غزہ میں امدادی گاڑی پر بمباری کر دی، جس میں 4 فلسطینیوں کی قیمتی جانیں تلف ہو گئیں۔صہیونی فورسز نے غزہ میں امداد لانے والے قافلے کو بھی نہ بخشا، الجزیرہ کے مطابق انیرا امدادی گروپ کے صدر اور سی ای او شان کیرول نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے فضائی حملے کا انتباہ دیے بغیر بمباری شروع کر دی، جس میں غزہ میں امدادی قافلے کو لے کر جانے والے چار فلسطینی مارے گئے ۔اقوام متحدہ کے مطابق فلسطینی اماراتی ہلال احمر کے اسپتال جانے والے امدادی قافلے کی گاڑی میں سوار تھے ، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اگست میں اسرائیلی فورسز کے امدادی کارکنوں پر حملوں میں دگنا اضافہ ہوا۔ امدادی قافلوں کو نشانہ بنانے سے غزہ میں خوراک، ادویات اور امدادی سامان کی ترسیل مشکل ہو گئی ہے ۔الجزیرہ کے نمائندے نے رپورٹ کیا کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے جنین میں ایک فلسطینی پیرامیڈیکس کو بھی اس وقت گولی ماری گئی، جب اس نے ایک 82 سالہ شخص کی گولیوں سے چھلنی لاش نکال کر لے جانے کی کوشش کی۔غزہ کے شہری دفاع اور فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی UNRWA کے مطابق شمال میں جبالیہ اور جنوب میں خان یونس سمیت پورے غزہ میں حالیہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 12 فلسطینی مارے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوجی دستوں نے فلسطین کی مقبوضہ مغربی پٹی کے شہر جنین میں بلڈوزروں سے دھاوا بول دیا۔عرب میڈیا کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین پر اسرائیلی فوج کا محاصرہ رات بھرجاری رہا، صیہونی فوجی دستوں نے بلڈوزروں کی مدد سے جنین پردھاوا بھی بولا۔اسرائیلی محاصرے کے باعث جنین میں فلسطینی شہری غذائی اشیاء، پانی اور انٹرنیٹ کی سہولت سے محروم ہو گئے ہیں۔اسرائیلی فوجی مغربی کنارے کے علاقے جبریات میں گھروں کو دھماکوں سے اڑا رہے ہیں اور قابض فوجی مغربی کنارے میں پناہ گزین کیمپ کے اطراف تعینات ہے ۔