سرینگر//اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہوکے دورئہ بھارت کے خلاف کرگل میں ہزاروں لوگوں نے احتجاجی ریلی نکالی ۔مظاہرین نے یتن یاہوکے پتلے اور امریکہ و اسرائیل کے پرچم نذر آتش کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطینی پرچم لہرائے ۔مقامی خبررساں ادارے کے ایم این کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہوکے دورئہ بھارت پر کرگل کے لوگ اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کرنے کےلئے سڑکوں پر نکل آئے۔اس سلسلے میں امام خمینی میموریل ٹرسٹ نے ایک احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا جس میں ضلع کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پر اسرائیل و امریکہ کے خلاف اور فلسطین کے حق میں نعرے درج تھے۔ریلی میں شامل لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے اپنے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم بھی اٹھارکھے تھے۔مظاہرین نے اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف زوردار نعرے بازی کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔اس موقع پر امام خمینی میموریل ٹرسٹ کی گارڈئین کونسل کے چیئرمین اور دیگر عہدیداروں نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم کے دورئہ بھارت پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی کی سرزمین اسرائیلی وزیر اعظم جیسے جنگی مجرم کو برداشت نہیں کرسکتی۔مقررین نے بتایا کہ اس طرح کے اقدام سے بھارت کی خارجہ پالیسی میں جمہوری اپروچ کمزور پڑجائے گا۔ٹرسٹ کے عہدیداروں نے مزید کہا کہ بھارت ہمیشہ فلسطین کی حمایت کرتا آیا ہے اور اس پالیسی میں تبدیلی ملک کو امریکہ کا ایک کٹھ پتلی بنائے گی۔مقررین نے اسرائیلی وزیر اعظم کے بھارت دورے کو لیکر مرکز کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ریلی کے شرکاءنے کرگل کے کئی بازاروں سے پر امن مارچ کیا جس دوران فلک شگاف نعرے بازی کا سلسلہ جاری رکھا گیا۔بعد میں انہوں نے احتجاج کے بطور اسرائیلی وزیر اعظم کا پتلا اور امریکہ و اسرائیل کے پرچم بھی نذر آتش کردئے۔