عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
تل ابیب// اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے شام کے نئے حکمرانوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ کبھی ایران کی مدد کرتے ہیں تو انہیں ’بھاری قیمت‘ ادا کرنی پڑے گی۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے شام کے نئے حکمرانوں کو دھمکی دی کہ وہ معزول صدر بشار الاسد کے نقش قدم پر نہ چلیں اور ایران کو ملک میں خود کو دوبارہ قائم کرنے کی اجازت دیں۔اسرائیل نے خطے کو آگ میں جھونک دیا ہے ، گزشتہ دو روز میں صہیونی فورسز نے شام پر 480 حملے کر دیے ۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے بمبار طیاروں نے گزشتہ رات شام کی بندرگاہوں کو نشانہ بنایا، جہاں بحریہ کے 15 بحری جہاز لنگر انداز تھے ۔اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران شام پر چار سو اسّی حملے کیے ہیں، جس میں کئی شہروں میں 15 بحری جہاز، طیارہ شکن بیٹریاں اور ہتھیاروں کی تیاری کے مقامات کو تباہ کر دیا گیا۔اسرائیل نے شام پر برسوں سے جاری اپنے حملوں کو جواز بنا کر یہ دعویٰ کیا ہے کہ وہ ایرانی فوجی اہداف کو ختم کر رہا ہے ، تاہم ایران نے کہا ہے کہ اس کی کوئی بھی فوج فی الحال شام میں نہیں ہے ۔واضح رہے کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے اسرائیلی جیٹ اور جنگی جہاز شام پر بمباری کر رہے ہیں، انھوں نے گزشتہ دو دنوں میں دمشق، حمص، طرطوس، لطاکیہ اور پالمیرا کے شہروں میں 480 اہداف کو نشانہ بنایا۔ ان کارروائیوں میں کم از کم 2 عام شہریوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے ۔اس دوران لطاکیہ اور البیدا کی بندرگاہوں پر بھی بمباری کی گئی، جب کہ تیاس ایئربیس کے ساتھ ساتھ دمشق اور قمشلی ایئرپورٹس کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی فوج کا تخمینہ ہے کہ اس نے شام کی 80 فی صد فوجی صلاحیتوں کو تباہ کر دیا ہے ، یہ اسرائیل کی جانب سے شام میں تاریخ کی سب سے بڑی جارحانہ کارروائیوں میں سے ایک ہے ۔اسرائیلی فوج اور ایک سیرین وار مانیٹر نے کہا کہ اسرائیل نے جن اہداف کو نشانہ بنایا ان میں مندرجہ ذیل شامل ہیں: فضائی دفاعی نظام، راڈار، میزائل لانچر اور فائرنگ کی پوزیشنیں۔ لڑاکا طیارے ، فوجی ہیلی کاپٹر اور متعدد ایئر بیسز پر ہینگرز۔ کم از کم 15 بحری جہاز جن میں بحری جہاز اور میزائل کشتیاں شامل ہیں۔ ہتھیاروں کے ڈپو، پروڈکشن سائٹس اور مختلف قسم کے میزائل۔ شام کے کیمیائی ہتھیاروں کے پروگرام سے منسلک سائنسی تحقیقی مراکز۔ادھر شامی اپوزیشن کے جنگجوؤں کا کہنا ہے کہ انھوں نے کرد فورسز سے شمال مشرقی شہر دیر الزور چھین لیا ہے ، حیات تحریر الشام کے رہنما احمد الشارع، جسے الجولانی بھی کہا جاتا ہے ، نے شام کی تعمیر نو کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ شامی 14 سال کی جنگ کے بعد اب ‘تھک چکے ’ ہیں۔