یو این آئی
غزہ//اسرائیلی فوج نے تازہ فضائی حملوں میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 39 فلسطینیوں کو جاں بحقکر دیا۔غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 39 فلسطینی ہلاک ہوئے، جس کے بعد 18 ماہ سے جاری جنگ میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 51 ہزار 240 ہوگئی ہے۔وزارت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 62 دیگر افراد کو ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا، جس کے بعد زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 16 ہزار 931 ہوگئی ہے۔غزہ سول ڈیفنس اور فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نے 14 فلسطینی ایمرجنسی ورکرز اور اقوام متحدہ کے ملازم کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے گزشتہ ماہ ہونے والے وحشیانہ قتل کی اسرائیلی تحقیقات کو مسترد کردیا ہے۔اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ بیزل سموٹریچ نے کہا ہے کہ یرغمالیوں کی واپسی جنگ کا سب سے اہم مقصد نہیں ہے۔دائیں بازو کے گیلی اسرائیل ریڈیو اسٹیشن کو ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہمیں غزہ کے مسئلے کو مستقل طور پر ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چند روز قبل وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے قیدیوں کی واپسی کے لیے معاہدے کے مطالبے کو مسترد کر دیا تھا۔اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے کان کی جانب سے شائع ہونے والے تازہ ترین سروے کے مطابق تقریباً 56 فیصد اسرائیلی عوام غزہ میں جنگ کے خاتمے اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے حماس کے زیر حراست تمام قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کی حمایت کرتے ہیں۔سروے کے مطابق 22 فیصد اسرائیلی عوام اس طرح کے معاہدے کے مخالف ہیں۔کنٹر انسٹیٹیوٹ کے سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی کو پارلیمان میں نشستیں مل رہی ہیں، جب کہ یائر لاپیڈ کی حزب اختلاف یش عتید کی حمایت کمزور ہوئی ہے۔