عظمیٰ نیوز سروس
تل ابیب// غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی جیلوں سے مزید 46 فلسطینیوں کو رہا کردیا گیا، رہائی پانے والوں میں زیادہ تر کم عمر فلسطینی شامل ہیں۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے والے فلسطینیوں کے خان یونس پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا۔رپورٹس کے مطابق غزہ جنگ بندی کے اگلے مرحلے پر مذاکرات کے لیے اسرائیلی، امریکی اور قطری وفود قاہرہ پہنچ گئے ۔ مذاکرات کار معاہدوں پر عمل درآمد اور فلسطین میں انسانی امداد کی فراہمی کے طریقوں پر بھی بات کریں گے ۔واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت 642 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا تھا، رہائی پانے والے قیدیوں میں سے 500 غزہ، درجنوں مغربی کنارے اور 97 قیدیوں کو مصر منتقل کردیا گیا تھا۔گزشتہ روز رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کو یورپی اسپتال غزہ میں طبی معائنے کے لیے لے جایا گیا، مغربی کنارے پہنچنے پر قیدیوں کا بھرپور استقبال ہوا، کئی قیدیوں نے زندگی بھر کی سزائیں بھگتنے کے بعد اپنے اہلخانہ سے ملاقات کی۔عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی قید سے واپس آنے والے کئی قیدیوں کی حالت انتہائی خراب تھی، کچھ کے اعضاء نہیں تھے اور ممکنہ طور پر تشدد کرکے انہیں معذور بنادیا گیا تھا، کچھ کو ان کے زخموں کی شدت کی وجہ سے ایمبولینس میں غزہ منتقل کیا گیا ہے ۔یہ رہائی جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کا حصہ ہے ، جس کے تحت حماس نے جنگ میں مارے جانے والے چار اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں حوالے کیں۔
حزب اللہ کے 2ارکان جاں بحق
بیروت/یو این آئی/مشرقی لبنان میں ہرمل کے علاقے پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں حزب اللہ کے دو ارکان جاں بحق ہوگئے ہیں۔ حملے میں ایک کار کو نشانہ بنایا گیا جس میں حزب اللہ کارکن مہدی شاہین سوار تھا۔ دریں اثنا لبنانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ایک اسرائیلی ڈرون نے ریڈ کراس کے قریب ایک سائیڈ روڈ پر دو میزائلوں سے ایک “پک اپ” کو نشانہ بنایا۔بعد ازاں ایک اسرائیلی ڈرون نے اسی علاقے پر اس وقت حملہ کیا جب شہری اس جگہ جمع تھے ۔ ابتدائی معلومات کے مطابق اس حملے میں لوگ زخمی ہوئے ۔اسرائیلی حملہ ایک سال سے زائد عرصے تک جاری رہنے والے تصادم کے بعد امریکی ثالثی میں 27 نومبر کو حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے ہونے کے باوجود کیا گیا ہے ۔ جنگ بندی معاہدے کے بعد اسرائیل اب بھی جنوبی اور مشرقی لبنان کے کئی علاقوں پر حملے کر رہا ہے ۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حزب اللہ کے مقامات اور تنصیبات کو نشانہ بنا رہا ہے اور وہ حزب اللہ کو جنگ کے بعد اپنی صلاحیتوں کو دوبارہ بنانے کی اجازت نہیں دے گا۔