عظمیٰ نیوز سروس
غزہ //غزہ میں 7 اکتوبر 2023ء کو شروع ہونے والی اسرائیلی افواج کی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 92 سے تجاوز کر گئی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل فوج کی جانب سے غزہ کے بے گھر فلسطینیوں کے کیمپوں اور خیموں پر بمباری کی گئی، جس کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 92 فلسطینی جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔عالمی میڈیا کے مطابق صیہونی افواج نے غزہ کے مختلف علاقوں میں فضائی بمباری اور زمینی فائرنگ کے واقعات میں کم از کم 60 فلسطینیوں کو جاں بحق کر دیا۔ہلاک ہونے والوں میں 31 افراد وہ تھے جو خوراک اور امدادی سامان کے حصول کے لیے قطاروں میں کھڑے تھے۔غزہ میں محکمہ صحت کے مطابق اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ کے علاقے نتساریم میں پر بھی فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں کم از کم 25 افراد ہلاک ہوگئے۔یونیسف کی رپورٹ کے مطابق اپریل سے مئی کے دوران غزہ میں 6 ماہ سے 5 سال کی عمر کے بچوں میں شدید غذائی قلت کے باعث علاج کے لیے اسپتالوں میں داخلے کی شرح میں 50 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، پانچ لاکھ سے زائد افراد کو شدید بھوک کا سامنا ہے، جس سے بچوں کی صحت اور بقا کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ غزہ میں 18 مارچ سے دوبارہ شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 5,000 سے تجاوز کر گئی ہے۔غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک 16,000 سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔