کنگن // کلن گنڈ کنگن میں سوموار کوسرینگر ۔سونہ مرگ شاہراہ پر کئی گھنٹوںتک گاڑیوں کی آمددرفت بند ہوگئی جب گونمنٹ ہائی سکول کلن کے طالب علموں نے اسکول میں اساتذہ کیکمی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔ مظاہرین کا کہناتھا کہ اگرچہ اسکول میں 13اساتذہ تعینات تھے تاہم گزشتہ ہفتے 10 اساتذہ کا تبادلہ عمل میں لایا گیا جس کے بعد صرف 4نئے اساتذہ کو مذکورہ سکول میں تعینات کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اسکول میں سائنس اور ریاضی کے مضمون پڑھانے کیلئے کوئی بھی استاد موجود نہیںہے۔ جس کی وجہ سے انکی پڑھائی متاثر ہورہی ہے۔ بچوں کے والدین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اگرچہ انہوں نے اس بارے میں پہلے ہی محکمہ تعلیم کے اعلیٰ آفیسران سے رجوع کیا تھا کہ وہ سکول میں جلد از جلد تمام استاتذہ کی تعیناتی عمل میں لائیں مگر محکمہ تعلیم کے اعلیٰ آفیسر ان نے ابتک ہمارے مطالبے کو نظر انداز کیا جس کی وجہ سے انکے بچوں کی پڑھائی متاثر ہورہی ہے۔ والدین نے بتایا کہ ایک طرف سے حکومت بچوں کو سرکاری سکول میں داخلے کی دعوت دیتی ہے اور دوسری جانب سرکاری سکول میںتدریسی عملے کو فراہم کرنے میں ٹال مٹول کی جاتی ہیں جس کی وجہ سے پھر والدین بچوں کو سرکاری سکولوں سے واپس لینے پر مجبور ہوجاتے ہیں ۔ سکول میں اساتذہ کی کمی اور بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے سلسلے میں کشمیرعظمیٰ نے چیف ایجوکیشن آفیسر گاندربل سونی صنم قریشی سے رابطہ کیا۔جن کا کہنا تھا کہ آئندہ چند دنوں میں مذکورہ سکول میں اساتذہ کو تعینات کیا جائے گا۔“ انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں تبادلوں کا سلسلہ جاری ہے اور اسی وجہ سے سکول میں اساتذہ کی کمی ہوئی ہے تاہم یہ کمی آئندہ چند دنوں میں پوری کی جائے گی۔