اشرف چراغ
کپوارہ//جدید ٹیکنالوجی کے باجود بھی پہا ڑی علاقوں میں رہنے والے بچو ں کے لئے تعلیم کا حصول ایک خواب بن کر رہ گیا ہے کیونکہ ان علاقوں میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے وہ سب سہولیات مسیر نہیں ہوتی ہے جو میدانی علاقوں میں بچو ں کو دستیاب ہو تی ہیں ۔شمالی ضلع کپوارہ کے حد متارکہ پر واقع کیرن کے ایک پہا ڑی پر آباد منڈو نامی گائو ں میں قائم ایس ایس اے سکول گزشتہ 7سالو ں کے دوران اساتذہ کی عدم دستیابی کی وجہ سے بند پڑا ہے اور سکول میں زیر تعلیم طلبہ دردر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں لیکن محکمہ تعلیم نے آج تک بھی سکول کے لئے کسی بھی مدرس کو تعینات نہیں کیا جس پر وہا ں کے والدین سخت برہم ہیں ۔20سال قبل محکمہ تعلیم نے ایس ایس اے کے تحت منڈو کیرن نامی گائو ں میں ایک سکول قائم کیا تاکہ اس پہا ڑی گائو ں میں طلبہ کو اپنی تعلیم حاصل کرنے میں کسی بھی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔سکول قائم ہونے کے ساتھ ہی یہا ں کے لوگو ںنے مسرت کااظہار کیا اور اپنے بچو ں کو تعلیم حاصل کرنے کے لئے ان کو سکول میں ایڈمشین کرایا ۔
سال2019تک سکول معمول کے مطابق طلبہ کو تعلیم دینے میں رو اں دواں تھا لیکن سکول میں مقامی رہبر تعلیم مدرس جب جنرل لائن استاد کے طور ترقی پا گئے تو سکول میں اساتذہ کی دونو ں اسامیا ں خالی ہو گئی لیکن محکمہ نے 7سال گزر جانے کے باجود بھی سکول کے لئے کسی بھی استاد کو تعینات نہیں کیا جس کی وجہ سے سکول میں زیر تعلیم طلبہ اپنی تعلیم ترک کرنے پر مجوبر ہوئے ۔منڈو نامی گائو ں کیرن سے 3کلو میٹر دور ایک دشوار گزار پہا ڑی پر واقع ہے جہا ں نہ صرف بہتر سڑک رابطے کا فقدان ہے بلکہ مزکورہ گائو ں ہر روز مرہ بنیادی سہولیا ت سے محروم ہے جس کے نتیجے میں ان کے بچے کیرن کے دیگر اسکولو ں میں نہیں پہنچ پاتے ہیں ۔یہا ں کے لوگو ں کے چہرے اس قدر اداس ہیں کہ وہ اپنے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے تاہم ان کے اداس چہرو ں سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پہا ڑو ں پر آباد بستی سماج کا ایک نظر انداز حصہ ہیں جبکہ پہا ڑی آبادی کے رہائشوں کی زندگی کو تعلیم کی شمع سے روشن کرنے میں حکام بری طرح سے ناکام ہے ۔ایک والد کا کہنا ہے کہ پہا ڑی آبادی میں معیار زندگی کے ساتھ ساتھ معیار تعلیم تک رسائی کو یقینی بنانا بہت ضروری ہے تاہم منڈو کیرن گائو ں میں لوگو ں کے لئے یہ سب ایک خواب ہے ۔والدین کا کہنا ہے کہ 2019سے سکول استاذہ کی عدم دستیابی کی وجہ سے بند پڑا ہے اور اس سکول میں 20سے زائد طلبہ اپنی تعلیم حاصل کرتے تھے تاہم سکول بند ہونے کے ساتھ ہی ان طلبہ کا مستقبل دائو پر لگ گیا ہے ۔ان طلبہ کو اگرچہ کیرن کے دیگر سکولو میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے داخل کیا تھا لیکن ان طلبہ کو دشوار گزار سڑک اور نالہ کے خوف کی وجہ سے سکول پہنچنے میں دقتو ں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ان والدین نے محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام سے اس سکول کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا تاکہ ان کے بچے پھر سے اپنی تعلیم جاری رکھیں گے ۔اس دوران زونل ایجوکیشن پلانگ آفیسر ریاض محمود کلگان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سکول میں تعینات دو رہبر تعلیم اساتذہ جنرل لائن اساتذہ تعینات ہوئے لیکن ابھی تک کوئی متبادل انتظام نہیں ہوا کیونکہ کئی سال سے رہبر تعلیم اساتذہ تعینات کرنے کی سکیم بند ہو گئی ہے تاہم انہوں نے معاملہ اعلیٰ حکام کی نو ٹس میں لایا ہے ۔