نئی دلی//انسانی وسائل کو ترقی دینے سے متعلق مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے بدھ کو اعلان کیا کہ جموں وکشمیر میں ایس ایس اے اساتذہ کی التوأ میں پڑی تنخواہیں واگذار کرنے کیلئے 200 کروڑ ورپے واگذار کئے جائیں گے۔نئی دلی میں وزیر تعلیم سید محمد الطاف بخاری اور پرکاش جاوڈیکر کے درمیان ایک جامع میٹنگ کے دوران فیصلہ لیا گیا کہ یہ 200کروڑ روپے عنقریب ہی ریاست کوواگذار کئے جائیں گے۔اس موقعہ پر ایم ایچ آر ڈی نے رمسا کے تحت ریاست کو جلد از جلد 34کروڑ روپے واگذار کرنے سے بھی اتفاق کیا۔ پرکاش جاوڈیکر نے 7 ڈگری کالجوں میں گرلز ہوسٹل تعمیر کرنے کے لئے 50کروڑ روپے بھی منظور کئے۔ ان کالجوں میں بمنہ، پلوامہ ، کپواڑہ ، کرگل ،راجوری ،پلورہ اور ٹھاٹھری جموں کے کالج شامل ہیں۔مرکزی وزیر نے کہا کہ ایک مرکزی ٹیم آئی آئی ایم جموں کا آف سائیٹ کیمپس سرینگر میں قائم کرنے کے لئے عنقریب ہی جگہ کی نشاندہی کرے گی۔ایم ایچ آر ڈی نے سرینگر اور جموںمیں 2 سکول آف آرکیٹکچر اور 2نرسنگ کالج شروع کرنے کا جائزہ لینے اور اس پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ ریاستی وفد کو اس حوالے سے جلد از جلد ایک منصوبہ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی۔مرکزی وزارت نے پالی ٹیکنیک ڈپلوما ہولڈروں کو انجینئرنگ کورسوں کیلئے پی ایم ایس ایس ایس کے تحت لانے سے بھی اتفاق کیا۔ مرکز ی وزارت نے پی ایم ایس ایس ایس کے تحت زیادہ سے زیادہ آمدنی کی حد 6لاکھ روپے تک بڑھانے کے حوالے سے کہا کہ اس منصوبہ پر ہمدردانہ غور کیا جائے گا۔مرکز ی وزارت نے کشمیر اور جموں یونیورسٹیوں کی طرف سے پیش کئے گئے تحقیق ، اختراع اور معیار میں بہتری لانے کے مد کے تحت پیش کئے گئے 120کروڑ روپے لاگت والے منصوبے پر غور کرنے سے بھی اتفاق کیا۔ ریاست کے اعلیٰ تعلیمی محکمہ سے کہا کہ وہ بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی اور اسلامک یونیورسٹی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اونتی پور میں بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے سے متعلق ایک جامع منصوبہ پیش کریں۔نوکری کرنے والے اساتذہ کے لئے بی ایڈ کورسوں کے حوالے سے رہنما خطوط میں نرمی کرنے کے ریاستی حکومت کے منصوبے پر مثبت غور کرنے سے بھی ایم ایچ آر ڈی نے اتفاق کیا۔ مرکزی سرکار نے وادی کشمیر میں آگ سے تباہ ہوئی سکول عمارتوں اور غیر محفوظ سکول عمارتوں کے لئے مرکزی معاونت طلب کے حکومت کے منصوبے کے حوالے سے وفد کو بتایا کہ وہ اس ضمن میں ایک منصوبہ مرکزی سرکار کو بھیج دیں۔