سرینگر//مال اور امداد و باز آباد کاری کے وزیر عبدالرحمان ویری نے جموں وکشمیر کو آفات کے اعتبار سے کافی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کی تاریخ میں پہلی مرتبہ25 کروڑ روپے کا سٹیٹ ڈیزاسٹر مٹی گیشن فنڈ قائم کیا گیا ہے تا کہ آفات سے موثر طریقے پر نمٹا جاسکے۔وزیر نے کہا کہ آفات کو روکنا ناممکن ہے تا ہم حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ آفات کے اثرات کم کرنے کے لئے وسائل جٹائے۔انہوں نے کہا کہ سیلاب سے نمٹنے کے سلسلے میں سائنسی طریقے پر تیاریاں کی جانی چاہئیں۔ ویری نے کشمیر اور جموں کے ڈویثرنل کمشنروں سے کہا کہ وہ تحصیلداروں کو ہدایت دیں کہ وہ کشتیوں، اونچی عمارتوں، ٹریکٹروں، ٹپروں، جے سی بیز اور دیگر سازو سامان کی اپنے اپنے علاقوں میں نشاندہی کریں تا کہ انہیں ضرورت پڑنے پر استعمال میں لایا جاسکے۔انہوں نے نچلی سطح پر منیجمنٹ کمیٹیاں قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ رضا کاروں کو بھی ناگہانی آفت سے نمٹنے کی تربیت دی جانی چاہئے۔وزیر مال نے محکمہ داخلہ سے کہا کہ وہ سیلولر ٹیلی فون ٹاوروں کو سیٹلائٹ کے ذریعے جوڑنے کے معاملات کا جائیزہ لیں تا کہ ضرورت پڑنے پر بلاخلل رسل و رسائل ممکن ہوسکے۔ انہوں نے محکمہ موسمیات سے کہا کہ وہ کلمرگ اور بانہال میں15 روز کے اندر اندر دو مزید ڈوپلر راڈار نصب کریں۔اے آر ویری نے سکول سیفٹی پالیسی2016 کی موثر عمل آوری پر بھی زور دیا۔