عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//اسمبلی کے خزاں اجلاس کے پہلے دن ایوان میں پیش کی گئی تعزیتی ریفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے ممبر قانون ساز اسمبلی نذیر احمد خان عرف نذیر گریزی نے کہا کہ تمام قانون ساز اپنے کاروبار نہیں چلاتے اور ان کے پاس بڑے بنگلے نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب ہم اکثر اپنے سابق قانون سازوں سے ان کے خاندانوں کے بارے میں پوچھتے ہیں تو ہم دیکھتے ہیں کہ ان کے بچے بے روزگار ہیں اور مالی حالات بھی اچھے نہیں ہیں۔خان نے وزیر اعلیٰ عمر پر زور دیا کہ سابق ممبران اسمبلی کے اہل خانہ کے حالات کا پتہ لگانے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔انہوںنے کہاکہ ارکان اسمبلی پر اکثر پیسہ کمانے کا الزام لگایا جاتا ہے لیکن یہ حقیقت نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ قانون ساز عوام کی خدمت میں اپنا خون پسینہ دیتے ہیں۔ ہم سب کاروبار نہیں چلاتے۔ سابق گورنر ستیہ پال ملک کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے،نذیر گریزی نے کہا کہ تاریخ ستیہ پال ملک کو کچھ طریقوں سے غیر آئینی ہونے کے لیے یاد رکھے گی۔انہوںنے کہاکہ جب ہم مرنے والوں کے حوالے سے بات کرتے ہیں تو ہمیں کہا جاتا ہے کہ مرنے والے کے بارے میں مثبت بات کریں۔ لیکن ہمیں حقائق کے بارے میں بات کرنی چاہیے اور یہ ہر کسی کے لیے اچھا کام کرنے کا رجحان قائم کرے گا جب بھی وہ کسی بھی عہدے پر برسراقتدار ہوں گے۔